اقوام متحدہ، امریکہ چین سمیت دنیا نے بھارتی جارحیت اور تصادم کو امن کیلئے خطرہ قرار دیدیا، مذاکرات پر زور

May 08, 2025

اسلام آباد+ واشنگٹن+ بیجنگ (اپنے سٹاف رپورٹر سے +نوائے وقت رپورٹ) دنیا نے بھارتی جارحیت اور پاکستان بھارت تصادم کو امن کے لئے خطرہ قرار دیا ہے اور تحمل سے کام لیتے ہوئے مسئلہ بات چیت سے حل کرنے پر زور دیا ہے۔ عالمی طاقتوں نے پاک بھارت کشیدگی کو خطے کے امن کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے فوری تحمل، مذاکرات اور سفارتی حل پر زور دیا ہے۔ترکیہ نے بھارتی حملے کو "مکمل جنگ کے خطرے" سے تعبیر کرتے ہوئے شہری آبادی اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے پر شدید مذمت کی۔جرمنی نے کشیدگی میں اضافے کو روکنے اور شہریوں کی حفاظت کو ترجیح دینے کی اپیل کی۔ جرمن وزارت خارجہ نے بتایا کہ وہ دونوں ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے۔قطر نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور پڑوسیوں کے اصولوں کا احترام کرتے ہوئے بات چیت سے مسئلہ حل کریں۔چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیانی نے کہا کہ بھارت اور پاکستان "ایک دوسرے کے پڑوسی ہیں، جو الگ نہیں ہو سکتے"، اور دونوں کو پرامن ماحول قائم رکھنے کی تلقین کی۔ چین نے ثالثی میں کردار ادا کرنے کی پیشکش بھی کی۔برطانیہ کے وزیر تجارت جوناتھن رینالڈز نے کہا کہ برطانیہ دونوں ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھتا ہے اور خطے میں استحکام کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کو تیار ہے۔روس نے فوجی تصادم میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فریقین سے کہا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور صورتحال کو سفارتی ذرائع سے حل کریں۔جاپان نے خبردار کیا کہ موجودہ صورتحال "مکمل جنگ" کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔ جاپانی حکام نے بھی بات چیت اور استحکام پر زور دیا۔ فرانس نے دونوں ممالک کو تحمل برتنے اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی اپیل کی۔ وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پرامن حل کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے فریقین کو تحمل سے کام لینے اور مسئلہ بات چیت سے حل کرنے پر زور دیا۔ متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان نے بھارت اور پاکستان کو تحمل سے کام لینے اور جاری کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا ہے۔ برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر نے پارلیمنٹ میں اپنے بیان میں پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کا مشورہ دیا۔ پاکستان اور بھارت کے دمیان بڑھتی کشیدگی برطانیہ بھر میں سب کے لئے تشویشناک ہے۔ پاکستان بھارت اور دیگر بین الاقوامی شراکت داروں سے رابطے میں ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے امریکہ کی قائم مقام سفیر نیلٹی بیکر کی ملاقات ہوئی جس میں بھارت کے حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایکس پر پوسٹ میں بتایا گیا کہ ملاقات کے دوران امریکہ کے پولیٹیکل قونصلر زیک ہارکن رائیڈر اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری بھی موجود تھے۔ محسن نقوی نے مزید کہا کہ پاکستان نے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا لیکن ہم اپنی سلامتی پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے خطرناک عزائم سے پہلے ہی دوست ممالک کو آگاہ کر دیا تھا۔ہسپانوی وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان نے متناسب اور سفارتی ردعمل دیا۔یورپی یونین خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کلاس  نے پاکستان بھارت کشیدگی پر بیان میں کہا ہے کہ دونوں ممالک کی صورتحال پر گہری تشویش ہے۔ آذربائیجان کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان پر بھارتی حملے کی مذمت کرتے ہیں۔پاک بھارت کشیدگی اور بھارتی حملے پر ایرانی دفتر خارجہ نے بیان میں کہا ہے کشیدگی پھیلنے نہ دی جائے، کہیں اسرائیل ناجائز فائدہ نہ اٹھا لے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے اٹلی کے وزیر داخلہ میٹیو پینٹے ڈوسی نے بھی ملاقات کی۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے اپنے اطالوی ہم منصب کو گزشتہ رات بھارت کی بزدلانہ کارروائی اور جارحیت کے محرکات سے آگاہ کیا۔ کشیدگی میں کمی لانے کے لئے بامقصد کوششوں کی ضرورت پر زوردیا۔ اطالوی وزیر داخلہ کا 26 شہریوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس۔ سوگوار خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا۔ محسن نقوی نے کہا کہ بھارت نے شہری آبادی کو نشانہ بنا کر بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑائیں۔

مزیدخبریں