سیاست میں ہلچل
ملک میں عید سے قبل ہی سیاست میں شہباز شریف کی دھواں دار بیٹنگ مریم کیس تیاری میں حمزہ اور شہباز حکمت عملی کیا ہوگی نواز کیا چاہتے ہیں، شہباز شریف کی دنیا کے طاقتور ترین ممالک کے سفیروں سے ملاقاتیں کیا رنگ لائیں گی عموماً رمضان المبارک کا مہینہ خاصا پرسکون اور سیاسی موسم کے اتار چڑھائو سے مبرا ہی گزر جاتا ہے لیکن اس رمضان میں شہباز کی پرواز کے متعلق خاصا شور برپا ہے حمزہ شہباز نے جیل سے رہا ہوتے ہی امریکی سفیر سے اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی شہباز شریف نے اپنی رہائی کے بعد یو اے ای جو پاک بھارت بیک ڈور ڈپلومیسی میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے کے سفیر سے ملاقات کی ہے جو انتہائی اہم ہے بعد ازاں شہباز شریف کی چائنا کے سفیر سے ملاقات کے بعد برطانیہ کے ہائی کمیشن سے ملاقات ہوئی ۔سفیروں سے ملاقاتوں کی درخواست شہباز شریف نے کی یا سفیروں نے ملنے کے لئے رابطہ کیا ملاقات اہمیت رکھتی ہے کس نے کس کو ملنے کی درخواست کی یہ نہیں چائنا اس وقت ا مریکہ کے مدمقابل نیا بلاک بنانے میں مصروف عمل ہے خاص طور پر ستمبر میں امریکی فورسز کے افغانستان سے انخلا کے بعد خطے میں چائنا کی اہمیت مزید بڑھ جائے گی یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ چائنا شہباز شریف کا انکے کاموں کی وجہ سے معتقد بھی ہے جبکہ برطانوی اہمیت کو تو کسی صورت نظر انداز کیا ہی نہیں جاسکتا شہباز شریف نے برطانیہ جانے پر 14 روز کرنٹائن کے قانون میں لچک مانگی ہے انکا کہنا ہے کہ میں نے نہ صرف اپنا علاج کروانا ہے بلکہ نواز شریف سے بھی ملنا چاہتا ہوں اس لئے مجھے ہوٹل میں کرنٹائن کی بجائے خصوصی اجازت دی جائے کہ میں چودہ روز گھر پر ہی رہ کر وہ ٹائم پیریڈ مکمل کرلوں شہباز شریف مئی کے آخر میں عدلیہ کی اجازت سے لندن روانہ ہونگے شہباز شریف ان ہاوس تبدیلی کا فارمولا لیکر لندن جارہے ہیں مگر نواز شریف ان ہاوس تبدیلی کے کسی صورت حق میں نہیں ہیں نواز شریف عام انتخابات چاہتے ہیں جن میں کسی کی مداخلت نہ ہو دیکھیں شہباز اپنے بھائی کو کس حد تک منانے میں کامیاب ہونگے ناکامی کی صورت میں شہباز کا بی پلان یہ ہے کہ واپسی پر وہ آصف علی زرداری سے ملاقات کریں گے اور پی ڈی ایم کو متحرک کریں گے اگلے ماہ یہ فیصلہ ہوگا کہ پلان اے کامیاب ہوتا ہے یا پلان بی دوسری اہم خبر امریکہ میں قید عافیہ صدیقی کی ہے عافیہ کے متعلق کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ افواہ ہے کہ انھیں امریکن جیل میں کرونا ہوگیا ہے جس پر وزیر اعظم نے دفتر خارجہ کو ہدایت کی تھی کہ وہ امریکنز سے ملاقات کرکے عافیہ سے ملاقات کریں اور صورتحال کا جائزہ لیں خبر یہ ہے کہ امریکن حکومت نے پاکستان حکومت کو عافیہ کی حوالگی کے حوالے سے صاف انکار کر دیا ہے انکا کہنا ہے کہ عافیہ گرفتاری سے قبل امریکی شہریت حاصل کرچکی تھی اس لئے امریکہ اپنے شہری کو کسی بھی صورت کسی اور ملک کے حوالے نہیں کرے گا گزشتہ روز تین رکنی سفارتی وفد نے عافیہ سے ملاقات کی ہے جسکی رپورٹ اسلام آباد کو بھجوا دی گئی ہے اسلام آباد کے استفار پر بتایا گیا کہ عافیہ کی فیملی سے ملاقات کی درخواست پر ابھی تک امریکی حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا سیاست سے ہٹ کر خبر یہ ہے کہ وزیراعظم سعودی عرب کے دورے پر پہنچ گئے ہیں سعودی حکومت پاکستان میں مختلف منصوبہ جات کی مد میں 50 کروڑ ڈالر کے طویل مدت آسان شرائط پر قرضے فراہم کرے گی اور دنیا کی جدید ترین آئل کمپنی آرامکو جو شہزادہ سلمان کی ملکیت ہے گوادر میں آئل ریفائنری کی قیام کے لئے سات ارب کی سرمایہ کاری بھی کرے گی۔ جبکہ مسئلہ کشمیر میں مصالحتی کردار ادا کرنے پر سعودی عرب کے فرمانروا سے بات چیت بھی کی جائے گی اہم اور غیر سیاسی خبر یہ ہے کہ خاتون اول بشری بی بی سرکاری وفد میں شمولیت کا استحقاق رکھنے کے باوجود سرکاری وفد میں شامل نہیں ہوئیں اور انہوں نے ذاتی اخراجات پر دورہ سعودی عرب میں شمولیت اختیار کی بشری بی بی ستائیس رمضان المبارک کو عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے بعد روضہ رسول ﷺپر حاضری دیں گی یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ ماضی میں حکمران سینکڑوں افراد پر مشتمل وفود کو سرکاری خرچ پر عمرہ و حج کی ادائیگی کرواکر ; ’’ثواب دارین‘‘ حاصل کرتے تھے۔ خبر ہے کہ عمران خان کراچی ضمنی انتخاب میں فیصل واڈا کی چھوڑی ہوئی نشست سے پی ٹی آئی کے امیدوار کی شکست پر خاصے پریشان دکھائی دے رہے تھے کہ تین روز قبل خوشاب میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی کے امیدوار کی شکست پر شدید برہم نظر آئے عمران نے دورہ لاہور میں بزدار سے شکست کی وجوہات پوچھیں اور ہنگامی بنیادوں پر پی ٹی آئی کے عہدیداروں کا اجلاس طلب کرلیا اور پنجاب میں پی ٹی آئی کی تنظیم کو انتہائی فعال کرنے کا ٹاسک اعجاز چوہدری کو سونپ دیا اور عثمان بزدار کو ہدایت کی کہ وہ عہدیداروں سے مسلسل رابطے میں رہے اور ان کو درپیش مسائل حل کروائے خبر ہے کہ عمران خان کی جہانگیر ترین سے خفیہ طور پر ملاقات ہوگئی ہے جس میں دونوں جانب سے گلے شکوئوں کے بعد سیز فائر کا فیصلہ کیا گیا ہے بجٹ میں ترین گروپ حکومتی موقف کو نہ صرف ووٹ دے گا بلکہ سپورٹ بھی کرے گا دونوں کے درمیان ملاقات کی گارنٹی ایک اعلی شخصیت ہے۔