ایون فیلڈ ریفرنس: استغاثہ کے تمام گواہوں کے بیانات قلمبند
اسلام آباد (نامہ نگار) احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کی سماعت جے دواران نیب کے تفتیشی افسر عمران ڈوگر پر مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے وکیل امجد پرویز نے جرح مکمل کرلی ہے۔ جس کے بعد ایون فیلڈ ریفرنس میں استغاثہ کے تمام گواہوں کے بیانات قلمبند ہوگئے ہیں، دورانِ سماعت والیم چار میں اضافی صفحات لگانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ وکیل صفائی امجد پرویزنے گواہ سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے متعلق بھی سوال پوچھ لیا جبکہ نیب کے پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے وکیل صفائی کے سوالات پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ امجد پرویز ایڈووکیٹ نے شرجیل میمن کیس کا رجسٹر کھول لیا ہے، عدالت نے کیس کی سماعت (آج)ساڑھے 11بجے تک ملتوی کردی، منگل کی سماعت میں ایون فیلڈ ریفرنس میں نیب پراسیکیوٹر شواہد مکمل ہونے سے متعلق بیان دیں گے، عدالت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ آج منگل کی سماعت میں سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر کی حاضری کی کوئی ضرورت نہیں۔ پیر کو احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف،مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر کے خلاف کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔سابق وزیراعظم نواز شریف احتساب عدالت میں پیش ہوئے اور کچھ دیر بعد انہیں جانے کی اجازت دے دی گئی، جبکہ مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔سماعت کے دوران تفتیشی افسر عمران ڈوگر پر مریم نواز کے وکیل امجد پرویز کی جرح مکمل ہونے کے ساتھ ہی ایون فیلڈ ریفرنس میں استغاثہ کے تمام گواہوں کے بیانات قلمبند کر لئے گئے۔مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے نیب کے تفتیشی افسر اور کیس کے گواہ عمران ڈوگر پر جرح کرتے ہوئے پوچھا کہ آپ کی تعلیم کیا ہے؟ جس پر عمران ڈوگر نے بتایا کہ گورنمنٹ کالج سے ایم اے ایل ایل بی اور ایم اے ہسٹری کیا ہے، 2013ءمیں بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب تعینات ہوا، ضابطہ فوجداری اور تفتیش سے متعلق قوانین سے شناسائی ہے۔ امجد پرویز ایڈووکیٹ کے سوالات پر نیب پراسیکیوٹر نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ شرجیل میمن والے کیس میں جرح ہو رہی ہے، لگتا ہے وکیل صفائی نے نواز شریف کی بجائے شرجیل میمن والا رجسٹر کھول لیا ہے۔عمران ڈوگر نے بتایا کہ پندرہ اگست 2017ءکے خط کو ریفرنس کا حصہ نہیں بنایا ، پندرہ اگست کے خط سے یہ معلوم نہیں ہوتا کہ کسے لکھا گیا ،ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب رانا محمد علی کا 161کا بیان ریکارڈ نہیں کیا ، مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر سے متعلق ایسا کوئی ریکارڈ نہیں جو حاصل کیا اور ریکارڈ کا حصہ نہ بنایا ہو ،مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر سے متعلق زبانی شہادت بھی روکی نہیں ، ریکارڈ کا حصہ بنا دی ، کیس میں جتنے بھی گواہوں کے بیان ریکارڈ کئے اس میں خود سے کوئی ترمیم نہیں کی۔ گواہ نے بتایا کہ رابرٹ ریڈلے کے مطابق انہوں نے اپنی پہلی اوردوسری رپورٹ 9 جولائی 2017ءکو جے آئی ٹی کو بھیجی، جس پر امجد پرویز نے گواہ عمران ڈوگر سے پوچھا کہ آپ کے علم میں ہے کہ نوجولائی کو اتوار تھا یہ بہت اہم سوال ہے، ہماری سپریم کورٹ میں بہت کلاس ہوئی تھی کیونکہ اس دن چھٹی تھی،عمران ڈوگرنے بتایا کہ مجھے نہیں یاد نو جولائی کو اتوار تھا۔
نیب ریفرنس