جدہ میں سمندری ٹیکسی چلے گی 

Mar 08, 2025

امیر محمد خان

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سعودی عرب کوترقی یافتہ بنانے کیلئے اپنی رعایا اور یہاںبرسرروزگار دنیا بھر کے ممالک سے آئے تارکین وطن اور یہاں آنے والے سیاحوںکی بہترین ماحول فراہم کیلئے اہم پیش رفت کر رہے ہیں۔ ان کا وژن 2030 منصوبہ، جو 2016 میں شروع کیا گیا، اس کوشش کا ایک بڑا حصہ ہے، جس کا مقصد تیل پر ملک کا انحصار کم کرنا اور تفریح، سیاحت اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں کو ترقی دینا ہے۔ان کی قیادت میں، ملک کو تفریح کے لیے کھولنے کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں، جن میں شامل ہیں:کنسرٹس اور فیسٹیولز: سعودی عرب نے بڑے بین الاقوامی میوزک فیسٹیولز، کنسرٹس اور پرفارمنس کی میزبانی شروع کر دی ہے۔ مثال کے طور پر، ملک نے ماریہ کیری اور دی بلیک آئیڈ پیز جیسے عالمی سپر اسٹارز کے کنسرٹس کی میزبانی کی۔ ریاض سیزن، لائیو پرفارمنس، کھانے، آرٹ اور مزید بہت کچھ کے ساتھ ایک کثیر ماہی تہوار جیسے واقعات کی توسیع بھی ہوئی ہے۔
  2018 میں سعودی عرب نے سینما گھروں پر سے 35 سالہ پابندی ختم کر دی تھی جس کے بعد سے اب تک مختلف شہروں میں کئی سینما گھر کھل چکے ہیں۔ یہ اقدام آبادی کو تفریح کے مزید اختیارات فراہم کرنے کے لیے ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔
: ایم بی ایس نے پرتعیش سیاحتی مقامات کی ترقی پر زور دیا ہے، جیسے کہ NEOM پروجیکٹ، جس کا منصوبہ ایک مستقبل کا شہر بننے کا ہے جو ہائی ٹیک زندگی کی پیشکش کرتا ہے، اور بحیرہ احمر پراجیکٹ، ایک بڑے سیاحتی اقدام۔سعودی عرب کھیلوں میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے، فارمولا ای ریس، باکسنگ میچز، اور سعودی عربین گراں پری جیسے بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلوں کی میزبانی کر رہا ہے۔ مزید برآں، ملک اپنی لیگ میں اعلیٰ سطحی کھیلوں کی شخصیات کو راغب کرنے کی کوشش کر رہا ہے یہ سب سعودی عرب کی معیشت اور ثقافت کو نئے سرے سے ڈھالنے کے لیے ایک وسیع تر دباؤ کا حصہ ہے جس میں ایک ایسا ماحول پیدا کیا گیا ہے جہاں تفریح اور سیاحت ملک کے مستقبل میں بڑا کردار ادا کرتی ہے۔گزشتہ دنوں سعودی عرب میںرہنے والوںکیلئے میئرجدہ صالح الترکی نے سمندری ٹیکسی کا افتتاح کردیا۔ ابتدائی طورپر تین مقامات کے لیے سمندری ٹیکسی کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔اب جدہ میں سمندری ٹیکسی چلے گی مقامی میڈیاکے مطابق جدہ کی سمندری ٹیکسی کے افتتاح کے موقع پر نائب وزیرنقل و لاجسٹک سروسز ڈاکٹر رمیح الرمیح بھی موجود تھے۔سمندری ٹیکسی کے تجرباتی افتتاح کے بعد یہ تین مرکزی روٹس کے لیے استعمال کی جاسکے گی جن میں جدہ یاٹ کلب، جدہ تاریخیہ اور شرم ابحر بیج شامل ہیں تاہم بعدازاں اس کے روٹس میں مزید اضافہ کیا جاسکے گا۔جدہ ٹرانسپورٹ کمپنی کے سی ای او یوسف الصائغ نے سمندری ٹیکسی کے افتتاح کے بعد اخبار نویسیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلے میں دو بوٹس فراہم کی گئی ہیں۔سمندری کشتی میں ایک کشتی میں 94 جبکہ دوسری کشتی میں 55 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے اسکے علاوہ ازیں مخصوص افراد کی سہولت کے لیے داخلی اور خارجہ راستے جدا رکھے گئے ہیں۔
واضح رہے سمندری ٹیکسی رمضان المبارک کے دوران سہہ پہر 3:30 سے رات ڈیرھ بجے تک چلائی جائے گی۔ فی فرد کرایہ 25 سے 50  ریال مقرر کیا گیا ہے جبکہ بچوں کے لیے ٹکٹ مفت ہے۔جدہ میٹرو کمپنی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر اسامہ ابراہیم عبدہ نے بتایا ہے کہ جدہ
 میں سمندری ٹیکسی 2برس بعد چلنے لگے گی۔ایک اسپیشلسٹ پرائیویٹ کمپنی کو ٹیکسی اسکیم کا جائزہ تیار کرنے کا ٹھیکہ دیا گیا ہے۔
عکاظ اخبار کے مطابق جدہ میں سمندری ٹیکسی شرم ابحر کو جدہ کے شمالی اور وسطی علاقے کے درمیان چلا کرے گی۔یہ پورا علاقہ ایک دوسرے سے مربو ط ہو جائے گا۔اس کے 20اسٹیشن ہوں گے۔ اس سے یومیہ 29ہزار افراد سفر کر سکیں گے۔ سمندری ٹیکسی کا منصوبہ 2برس میںتیار ہو جائیگا۔یہ منصوبہ 3مرحلوں میں نافذ ہو گا۔ پہلے مرحلے میں اسکے مفید ہونے کا جائزہ تیار ہو گا۔دوسرے مرحلے میں ٹینڈر طلب کرکے ٹھیکہ دیا جائیگا۔تیسرے مرحلے میں منصوبہ نافذ ہو گا۔ جدہ میں پبلک ٹرانسپورٹ منصوبہ ترتیب دیا گیا۔ اس کی مجموعی لاگت 36ملین ریال ہو گی۔اسکے تحت کورنیش ٹرام، سمندری ٹیکسی اور ابحر پل تعمیر ہوں گے۔ان تینوں منصوبوں کا آپس میںکوئی تعلق نہیں۔کورنیش ٹرام 15کلومیٹر طویل ہو گی۔یہ شمالی جدہ کورنیش سے گزرے گی۔اس سے ایک گھنٹے میں 2300افراد سفر کر سکیں گے۔ سمندری ٹیکسی سے یومیہ 29ہزار افراد سفر کریں گے۔ابحر معلق پل، جنوبی ابحر کو شمالی ابحر سے مربوط کریگا۔یہ 350میٹر لمبا اور74میٹر چوڑا ہو گا۔ دونوں طرف اس کی 8لائنیں ہوں گی۔ ا س سے ایک گھنٹے میں 6ہزار گاڑیاں گزریںگی۔اس اعلان سے سعودی عوام اور دیگر تارکین وطن ،مسقبل میںسمندری ٹیکسی کے سفر سے لطف اندوز ہونے کے منتظر ہیں۔
رمضان المبارک میں مدینہ المنورہ اور مکہ المکرمہ میں افطار کے روح پرور مناظر 
ادھر رمضان المبارک کی رونقوں میں مسجد رسول پر شام کو  افطار کا سماں ایک خوبصورت منظر پیش کررہا ہے اور دنیا بھر سے آئے ہوئے اللہ کے مہمان مکہ المکرمہ اور مدینہ المنورہ کی پر فضاء ماحول میں افطار ، تراویح سے لطف اندوز ہورہے ہیں اور سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے زائرین کیلئے دی جانے والی آسانیوں پر  سعودی حکمران کیلئے دعا گو ہیں۔

مزیدخبریں