آرٹس کونسل میں خواتین کے عالمی دن پر سیکنڈ وومن کانفرنس ختم
کراچی (وقائع نگار) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے دو روزہ ’’سیکنڈ وومن کانفرنس‘‘ کامیابی سے اختتام پزیر ہوگئی،سیکنڈ وومن کانفرنس کے دوسرے روز پہلے سیشن ’’ہم کسی سے کم نہیں ‘‘ میں محنت کش خواتین کی کاوشوں کو سراہا گیا ، اجلاس کی صدارت کشور ناہید نے کی ‘زہرہ اکبر خان، ناصر منصور، فاطمہ ماجد، بشریٰ آرائیں، سعیدہ خاتون، فرحت پروین اورسبھاگی بھیل نے اپنے خیالات کا اظہار کیا، اس موقع پر سیکریٹری لیبر رفیق سولنگی نے کہاکہ آج کی خواتین بہت بہادر اور ہمارے لیے رول ماڈل ہیں میں انہیں سلام پیش کرتا ہوں، انہوں نے کہاکہ میں نے جب بھی یونین لیڈرز سے مشاورت مانگی مجھے بھرپور سپورٹ ملی، سندھ وہ واحد صوبہ ہے جس نے مزدور خواتین کیلئے سولہ سالہ پالیسیاں بنائیں، خوشی کی بات ہے کہ ان تمام خواتین نے اپنے مقاصد میں کامیابی حاصل کی ہے اور مجھے اْمید ہے کہ آئندہ بھی کامیابی کا سفر تیزی سے جاری رہے گا،شیما کرمانی نے کہاکہ عورتیں جب بھی روزگار کی تلاش میں نکلتی ہیں تو انہیں ہر گلی ہر نکڑ پر مردوں کی تشدد زدہ ہراس کرتی نظروں کا سامنا کرنا پڑتا ہے،آج کی عورتوں میں جو خوداعتمادی نظر آتی ہے وہ چالیس سال پہلے نہیں تھی مگر آج بھی اگر عورت ایک پلیٹ فارم پرجمع ہوجائے تو اپنے حقوق کے حصول کے لیے ایک طاقت بن کر اْبھر سکتی ہے اسی وجہ سے ہم نے عورت مارچ شروع کیا، ہمیں اپنے حق کے لیے مل کر آواز اٹھانی ہوگی، سوشل ورکر حقوقِ نسواں زہرا اکبر خان نے کہاکہ آج حالات ماضی کے مقابلے بہتر ہیں لیکن آج بھی عورتوں کی لڑائی ان کے گھر سے شروع ہوتی ہے،ہمیں مردوں کو ہم خیال بنانا ہوگا، سرمایہ دارانہ اور جاگیردارانہ نظام کے خلاف ہمیں مل کر لڑنا ہوگا، بیس پچیس سالوں میں خواتین نے لڑ کر اپنے حقوق حاصل کیے ہیں اورآج بھی یہ سلسلہ جاری ہے، انہوں نے کہاکہ خواتین نے جس طرح آگے بڑھ کر اپنے حقوق کی جنگ لڑی ہے میں ان خواتین کو سلام پیش کرتی ہوں۔