غیرقانونی ‘انٹرنیٹ ‘ٹی وی کیبلز ہٹانے کا سلسلہ جاری ہے، کے الیکٹرک
کراچی(کامرس رپورٹر) کے الیکٹرک نے شہر بھرمیں ،بجلی کے کھمبوں پر تجاوزات کی صورت میں موجود غیرمتعلقہ اور خطرناک کیبل ٹی وی اور انٹرنیٹ کے تاروں کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز کیا ہے ۔اس آپریشن کے دوران، کے الیکٹرک کی ٹیموں نے، شہر کے مختلف حصوں میں بجلی کے انفرااسٹرکچر سے،35,000 کلوگرام سے زائدغیر متعلقہ ٹی وی و انٹرنیٹ کیبلز کا خاتمہ کردیا ۔یہ کیبلز اور متعلقہ انفرااسٹرکچر مثلاً کیبل باکسز اور سگنلر بوسٹرز ،کے الیکٹرک کے انفرااسٹرکچر کو مسلسل نقصان پہنچا رہے تھے اور بجلی کے نظام کے استحکام کو خطرے میں ڈال کر خدمات کی فراہمی کو متاثر کررہے تھے اور حفاظتی اقدامات کے طریقہ کار کو نظرانداز کرتے ہوئے عوام کیلئے شدید خطرے کا باعث بن رہے تھے۔متعدد تحقیقات کے مطابق ،ماضی میں شہر میں رونماہونے والے کرنٹ لگنے کے واقعات اوردیگر سنگین حادثات کی بنیادی وجہ بجلی کے کھمبوں پر نصب غیرمتعلقہ ٹی وی و انٹرنیٹ کیبلز اور اسٹریٹ لائٹ سوئچز ہیں۔کے الیکٹرک پہلے ہی ،08اکتوبر،2019ء کو سندھ ہائی کورٹ میں دائر آئینی پٹیشن کے ذریعے پاور انفرااسٹرکچر کے غیر ضروری استعمال کیخلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر چکا ہے جس میں کیبل ٹی وی اور انٹرنیٹ کمپنیوں، شہری انتظامیہ، بلدیاتی اداروں اور متعلقہ ریگولیٹرز کو فریق بنایا گیا ہے۔اس پٹیشن میں پاور یوٹیلیٹی نے یہ بھی بیان کیا ہے کہ پاور انفرااسٹرکچر کی مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے اور کیبل ٹی وی اور انٹرنیٹ کمپنیاں ان پر تجاوزات قائم کر رہی ہیں جبکہ محفوظ اور قابل بھروسہ بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے اِن کا ہٹایا جانا ضروری ہے ،جو پاور یوٹیلیٹی کا مینڈیٹ ہے۔کے الیکٹرک کو امید ہے کہ معزز عدالت کے احکامات کی روشنی میں تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کراچی کی شہریوں کے بہترمفاد میںان احکامات پرعمل درآمدکریں گے۔ماضی میں بھی،ان اداروں کو غیر متعلقہ تاروں اورڈیوائسزکو ہٹا نے کیلئے متعدد نوٹسز ارسال کئے گئے تاہم اْن پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔پاور یوٹیلیٹی نے متعدد مواقع پرشہری انتظامیہ، کمشنر کراچی ، دیگر فریقین اور ریگولیٹری باڈیز سے بھی رابطہ کیا اور ان سے درخواست کی کہ وہ ، عوام کے تحفظ کے مفاد اور بجلی کی محفوظ اور قابل بھروسہ فراہمی کیلئے شہر میں پھیلے ہوئے ان غیرمتعلقہ کیبلوں کو ہٹانے کے لیے اپنا بھرپورکردار ادا کریں۔تاہم شہری انتظامیہ کی جانب سے کیبل آپریٹرزکوبلاتاخیر اپنا تمام سسٹم زیر زمین منتقل کرنے کی ہدایات کے باوجود، اس سلسلے میں بہت کم پیشرفت سامنے آئی ہے ،لہٰذا عوامی تحفظ کے پیش نظر کے الیکٹرک کے پاس ان خطرناک اور جان لیوا تاروں کو ہٹانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا ہے۔