حنیف پتافی کی تحریک انصاف میں شمولیت سے مقامی سیاست میں ہلچل
جنوبی پنجاب کے اہم ضلع ڈیرہ غازیخان کی سیاست میں الیکشن 2018کے منعقد ہونے سے قبل سیاسی ہلچل کا آغاز ہوچکا ہے ڈیرہ غازیخان کی معروف سماجی شخصیت حنیف خان پتافی نے اس سیاسی ہلچل میں مزید اضافہ کردیا ہے ۔ انہوں نے گزشتہ دنوں اسلام آباد میں عمران خان سے ملاقات کرکے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی ہے اس سے قبل حنیف خان پتافی مسلم لیگ (ن) کے ساتھ وابستہ تھے جبکہ ایک صحافی جادوگر کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور حمزہ شہباز سے ملاقات کراکے انہیں دو سال تک شہر کی صوبائی نشست کا جھانسہ دے رکھا تھا ۔لیکن مذکورہ جادوگر کا ڈرامہ جونہی فلاپ ہوا تو حنیف پتافی نے بھی اپنا راستہ مسلم لیگ(ن) سے الگ کرلیا پھر اپنے مخلص دوستوں کے مشورہ سے عمران خان سے ملاقات کرکے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی حنیف پتافی کو سوشل میڈیا کے ذریعے تحریک انصاف میں شامل ہونے پر کافی پذیرائی مل رہی ہے لیکن ابھی تک یہ بات سامنے نہیں آسکی کہ آیا انھیں عمران خان شہر کی صوبائی نشست پر ٹکٹ دیں گے یا کسی اور جگہ سے چونکہ ابھی نیا سفر شروع ہوا ہے اس لیے انہیں کچھ انتظار بھی کرنا پڑ سکتا ہے لیکن جس طرح سے انہوں نے گذشتہ ایک سال سے ڈیرہ غازیخان کے سماجی اور سیاسی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہو۔ اس سے یقینا وہ جنرل الیکشن 2018میں ایم پی اے کے امیدوار ہوں گے۔ مسلم لیگ (ن) میں شہر کی نشست سے اب سٹی ایم پی اے علیم شاہ ہی امیدوار ہونگے کیونکہ پہلے حنیف خان پتافی نے سردار جمال خان لغاری سے اپنا سیاسی ناطہ جوڑا ہوا تھا لیکن اب علیم شاہ کیلئے مسلم لیگ(ن) میں میدان صاف ہے اب شہر کی اس نشست پر تحریک انصاف کے امیدوار اور مسلم لیگ(ن) کے امیدوار کے درمیان زبردست جوڑپڑے گا تحریک انصاف کی طرف سے اس نشست پر اخوند ہمایوں رضا بھی یقینا پہلے کی طرح امیدوار ہونگے لیکن اس کا فیصلہ عمران خان نے کرنا ہے حنیف پتافی کی طرف سے تحریک انصاف میں شمولیت کے بعد شہر کی سیاسی صورتحال میں زبردست رونقوں کا اضافہ ہوچکا ہے این اے 192کی نشست سے ایم این اے اور موجودہ وفاقی وزیر مواصلات ڈاکٹر حافظ عبدالکریم کے سینیٹر منتخب ہونے کے بعد لغاری سرداروں کیلئے راستہ ہموار ہوچکا ہے کیونکہ این اے192پر لغاری سردار اپنا سیاسی کلیم سمجھتے ہیں اس نشست سے سردار فاروق خان لغاری ہمیشہ ایم این اے بنا کرتے تھے ڈاکٹر حافظ عبدالکریم کے سینیٹر منتخب ہونے کی اندرون خانہ سب سے زیادہ خوشی لغاری سرداروں کو ہی ہونی چاہیے لیکن ابھی ایک اوردریا کا سامنا تھا کیونکہ ڈاکٹر حافظ عبدالکریم کے سیاسی جانشین اسامہ عبدالکریم نے بھی الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کردیا ہے۔ این اے192سے تحریک انصاف کی سابق امیدوار محترمہ زرتاج گل بھی مضبوط امیدوار ہیں جنہوں نے جنرل الیکشن 2013میں 39000سے زائد ووٹ حاصل کرکے اپنے مد مقابل امیدواروں سردار جمال لغاری اور حافظ عبدالکریم کو کافی ٹف ٹائم دیا تھا دوسری طرف سردار دوست محمد خان کھوسہ بھی این 192سے امیدوار ہیں کھوسہ سرداروں نے ابھی تک کسی بڑی سیاسی پارٹی میں شمولیت اختیار نہیں کی ماسوائے سیف الدین خان کھوسہ کے جو کہ تحریک انصاف میں شامل ہیں اور این اے 173کے حلقہ میں زبردست محنت کررہے ہیں کیونکہ اسی نشست پر ان کا مقابلہ سردار اویس خان لغاری سے ہوگا جو ان دنوں اپنے حلقہ میں ترقیاتی کام کراکے زبردست محنت کررہے ہیں۔