تارکین وطن کو ووٹ کا حق یقینی ہو سکتا ہے قانون سازی کرانا پڑے: چیف جسٹس
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے تارکین وطن پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق کیس میں نادرا سے پیش رفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت تین ہفتوں کے لئے ملتوی کردی، چیف جسٹس نے جعلی ووٹنگ روکنے کے حوالے سے ریمارکس دیئے کہ ایسا نہ ہو تارکین وطن کے ووٹ کیلئے سافٹ ویئر تو بن جائے لیکن قانون سازی کیلئے اسمبلی موجود نہ ہو، ہم نے عوام کو تحفہ دینا ہے۔ نادرا کی طرف سے سپریم کورٹ کو پریزنٹیشن بھی دی گئی۔ چیف جسٹس نے پیش رفت کے بارے میں سوال کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ووٹ کے حق کو یقینی بنانا ہے، یقینی بنانا ہے کہ تارکین وطن کو ووٹ کی سہولت اور حق ملے، آپ کا کام مکمل ہونے کے بعد ہوسکتا ہے کہ قانون سازی کرانی پڑے، چیئرمین نادرا نے کہا نادرا نے بہت پیش رفت کرلی ہے، سسٹم کافی حد تک ہم نے بنالیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا سیکرٹری الیکشن کمشن کدھر ہیں؟۔ چیئرمین نادرا نے کہا یہ سسٹم الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر بنا رہے ہیں، ووٹ رجسٹریشن، ووٹ ڈالنا، ووٹ کی گنتی کا سسٹم بنارہے ہیں، ووٹ کی سہولت دینے کا آدھا سسٹم بنالیا ہے۔ چیف جسٹس نے پوچھا کتنے تارکین وطن ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں؟۔ چیئرمین نادرا نے جواب دیا 80لاکھ تارکین وطن ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں، سسٹم کی تنصیب کے آلات بھی خرید رہے ہیں، ووٹرز کو اپنے آپ کو رجسٹرڈ کروانا ہوگا۔ چیف جسٹس نے کہا کیا رجسٹریشن کی کوئی مقررہ مدت ہوگی؟ اس پر چیئرمین نادرا نے جواب دیا مقررہ مدت کا تعین الیکشن کمشن رے گا۔ چیف جسٹس نے کہا ہم نے آپ کو سسٹم کی تیاری کے لیے 10 ہفتے دیئے تھے، آپ کی پیش رفت دیکھ کر آپ کی مدت میعاد 8 ہفتے کررہے ہیں، ہم نے یہ تحفہ عوام کو دینا ہے، تارکین وطن ہمارے لیے زرمبادلہ کا ذریعہ ہے، تارکین وطن پاکستان سے بہت پیار کرتے ہیں، تارکین وطن ملک سے محبت کے جذبے میں بہت آگے نکل گئے ہیں، کیا ایک مرتبہ ڈالا گیا ووٹ undo ہوسکتا ہے؟۔ چیئرمین نادرا نے کہا Submit بٹن دبانے سے پہلے ووٹ کا انتخاب تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا یہ کیسے یقینی بنایا جائے گا کہ ووٹر نے کسی کے اثر انداز ہوئے بغیر ووٹ ڈالا ہے، عام نظام میں ووٹر الگ کیبن میں جاکر ووٹ ڈالتا ہے۔ چیئرمین نادرا نے کہا اس سسٹم کے تحت اثر انداز ہونے کو نہیں روک سکتے۔ چیف جسٹس نے کہا سکیورٹی کے معاملات کو بھی سسٹم کی تیاری میں مدنظر رکھا جائے۔ چیئرمین نادرا نے کہا آن لائن سسٹم کا ڈیٹا الیکشن کمشن کے پاس ہوگا، الیکشن کمیشن ڈیٹا ریٹرننگ افسر فراہم کرے گا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا جعلی ووٹنگ کو روکنے کا سسٹم میں بندوبست ہوگا؟۔ چیئرمین نادرا نے کہا جعلی ووٹنگ کو سسٹم سے روکا جائے گا، ہماری یہ استدعا ہے کہ ہمارے سسٹم کی ایولوایشن کا تھرڈ پارٹی سے جائزہ لیا جائے۔