سعودی ولی عہد کا برطانیہ میں سرد مہری سے استقبال ، حق اور مخالفت میں مظاہرے
قاہرہ +لندن(عارف چوہدری+ نیوز ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) سعودی ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان تین روزہ دورے پر لندن پہنچ گئے ، ائیر پورٹ پر برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے استقبال کیا، محمد بن سلیمان نے ملکہ برطانیہ کی جانب سے ظہرانے میں شرکت کی، ملکہ برطانیہ اور سعودی ولی عہد شہزاد محمد بن سلیمان کے مابین ملاقات شاہی محل میں ہوئی۔دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور زیر بحث آئے ۔ شہزاد محمد بن سلمان وزیراعظم ٹریزامے سے ملاقات کے لئے 10 ڈائوننگ سٹریٹ پہنچے تو وزیراعظم نے انکا استقبال کیا۔شہر محمد بن سلمان کی 10 ڈائوننگ سٹریٹ آمد پر سعودی شہریوں نے ان کی حمایت جبکہ قطر اور یمن کے شہریوں نے ان کی مخالفت میں مظاہرہ کیا، رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے شہزادے کے حق میں مہم چلائی، ایڈ کارپٹ استقبال نہیں کیا گیا۔ تھریسامے نے کہا سعودیہ کے انسداد دہشتگردی آپریشن سے ہزاروں افراد کی جانیں بچ گئیں ، تاریخی تعلق ہے یمن میں مداخلت اس کی حکومت کی اپیل پر کی تھی۔یمن میں بچوں ، خواتین کی ابتر صورتحال پر تشویش ہے۔ سعودی ولی عہد شہزاد سلمان نے دورہ مصر کے دوران صحافی سے بات کرتے ہوئے کہا ترکی بدی کی مثلت کا حصہ ہے،بدی کی مثلت ترکی، ایران ، انتہا پسند گروپوں پر مشتمل ہے قطر کے ساتھ عرب ممالک کا تنازعہ طویل ہو سکتا ہے، ترکی دوبارہ سے خلافت عثمانیہ بحال کرنا چاہتا ہے، دریں اثناء مصر میں سعودی سفارتخانے کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سعودی ولی عہد کا بیان توڑ مرڑو کر پیش کیا۔سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور برطانیہ کو اعتدال پسند اسلام کے فروغ کے لیے مل جل کر کام کرنا چاہیے۔