دعا زہرہ کی عمر سولہ‘ سترہ برس‘ ٹیسٹ رپورٹ‘ والد نے چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا

Jun 08, 2022


کراچی‘ لاہور (نوائے وقت رپورٹ‘ اپنے نامہ نگار سے) کراچی سے لاپتہ ہوکر اپنی پسند سے شادی کرنے والی دعا زہرا کی عمرکا تعین کر لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق دعا زہرا کی عمر 16 سے17 سال کے درمیان ہے، عمرکے تعین کا ٹیسٹ سول ہسپتال کراچی میں کیا گیا، رپورٹ کل صبح پولیس کو باقاعدہ طور پر موصول ہوگی۔ گذشتہ روز دعا زہرہ اور اس کے شوہر ظہیر کو انتہائی سخت سکیورٹی میں سندھ ہائی کورٹ میں پیش کیا گیا تھا، ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم تھا جیسے ہی دعا بازیاب ہو پیش کیا جائے، لاہور ہائی کورٹ نے بھی 10 جون کو دعا کو طلب کیا ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ لڑکی اپنی مرضی سے صوبہ چھوڑ کر گئی اور اس نے پنجاب جاکر شادی کی۔ لڑکی کے والد مہدی کاظمی کے وکیل نے عدالت میں بتایا کہ دعا کے برتھ سرٹیفکیٹ میں تاریخ پیدائش27 اپریل2008 درج ہے، اس وقت دعا کی عمر 14 سال اور کچھ دن ہے۔ دعا زہرہ کے والد نے میڈیکل رپورٹ چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مہدی علی کاظمی نے سیکرٹری سندھ کے نام خط لکھا ہے۔ والدہ دعا زہرہ نے کہا کہ میری شادی 2005ء میں ہوئی اور دعا کی پیدائش 3 سال بعد ہوئی۔ دعا کی عمر 16 اور 17 کے درمیان ہونا غلط ہے۔ دعا زہرہ کی عمر 14 سال ہے۔ ب فارم جمع کرا دیا ہے۔ میڈیکل رپورٹ بنانے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے۔ دریں اثناء دعا زہرا کے والد نے لاہور ہائیکورٹ میں زیر التوا ہراساں کرنے کی درخواست مسترد کرنے کی استدعا کر دی۔ دعا زہرا کے والد مہندی علی کاظمی نے مئوقف اختیار کیا کہ بیٹی کو سندھ ہائیکورٹ میں پیش کر دیا گیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کی درخواست اب غیر فعال ہو چکی ہے۔ بیٹی کو اب لاہور ہائیکورٹ میں پیش کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا، عدالت زیر سماعت درخواست کو مسترد کرے۔  دعا زہرہ کے والد نے شکوہ کیا ہے کہ پولیس نے انہیں بالکل سپورٹ نہیں کی اور ایک سیکنڈ کے لئے بھی بیٹی سے ملنے نہیں دیا۔ گزشتہ روز دعا زہرہ اور ان کے مبینہ شوہر ظہیر احمد کو سندھ ہائیکورٹ کراچی میں پیش کیا گیا جس کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں دعا کے والد پولیس سے شکوہ کرتے نظر آئے۔ وکیل نے کہا کہ بچی کو دیکھ کر لگ رہا تھا اس کی نیند پوری نہیں ہوئی‘ وہ پریشر میں تھی‘ اسی وجہ سے بچی نے اپنے والدین سے ملنے سے انکارکیا۔

مزیدخبریں