اسلام آباد میں کورونا وائرس کی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ عوام اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز ) پر عمل کریں تو کیسز تیزی سے نہیں پھیلیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ احتیاط کرلیں تو پاکستان اس تباہی سے نہیں گزرے گا جو امیر ترین ممالک میں آئی ۔ انہوں نے کہا کہ وباءلاک ڈاؤن سے ختم نہیں ہوتی ،لاک ڈاون کا مقصد وبا کے پھیلنے کی رفتار سست ہو جاتی ہے ، اب ساری دنیا نے لاک ڈاؤن کھول دیا ہے ، امیرممالک بھی تسلیم کر چکے لاک ڈاون کو مسلسل نہیں رکھا جا سکتا ۔ لاک ڈاؤن سے بیروزگاری ، اور غربت بڑھ جاتی ہے ، غریب اور دیہاڑی دار لوگوں کو پتہ ہے وہ کس مشکل سے گزرے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے بہت زیادہ لوگوں کو ہم نے مشکل وقت میں شفاف طریقے سے پیسے تقسیم کئے،ہمیں پتہ ہے کورونا نے پھیلنا ہے،پاکستان میں ہماری کوشش ہے وبا کی انتہا آہستہ آہستہ اوپر جائے ، تاکہ ہمارے اسپتالوں پر زیادہ دباؤنہ آئے ، اگر آپ ایس او پیز پر عمل کرینگے تو کیسز تیزی سے اوپر نہیں جائیں گے۔ ہم نے اپنے اعدادوشمار چیک کئے اگر ہم ایس او پیز پر چلے تو ہم اس وبا کو مینج کر لیں گے ۔انہوں نے کہاکہ ماسک پہننا لازمی ہے کیونکہ اس سے مرض کے پھیلائو میں موثر طورپر پچاس فیصد کمی آتی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ پاکستان میں وبا جولائی کے آخر تک انتہائی شکل اختیار کریگی ، اگر احتیاط نہ کی تو بہت مشکل وقت آنے والا ہے، میں عوام سے اپیل کرتا ہوں آپ کے گھروں میں بزرگ ہونگے انکی جانیں خطرے میں ہیں،بزرگوں کی جانوں کیلئے کورونا کا خطرہ ہے، آپ سمجھتے ہیں یہ کچھ ہے ہی نہیں یہ صرف فلو ہے. کورونا وائرس سے شوگر، ہائی بلڈ پریشر اور سانس کے مریضوں کو سب سے زیادہ خطرہ ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ہم سب احتیاط کر لیں تو پاکستان اس تباہی سے نہیں گزرے گا جس سے امیرترین ممالک گزرے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024