مولانا عزیز الرحمان ہزارویؒ
پیر طریقت حضرت اقدس مولانا عزیز الرحمان ہزارویؒ بھی سفر آخرت پر روانہ ہوگئے ہزارہ بٹگرام میں اپنے جد امجد مولانا عبدالمنان صاحبزادہ کے سایہ دینی علوم سے سفر کا آغاز کرنے والے اسلام آباد میں اپنی اماں جان کے پہلو میں سپرد خاک ہوئے۔ آپ دو فروری 1948 کو پیدا ہوئے ۔ابتدائی تعلیم کے لئے 1960 میں راولپنڈی کا سفر کیا یہاں راولپنڈی کے مختلف مدارس جامعہ فرقانیہ،جامعہ سراجیہ میں سابعہ تک تعلیم حاصل کی ۔بابا ہزاروی کے مشورہ سے1971 میں دارالعلوم حقانیہ دورہ حدیث کے لئے تشریف لے گئے ۔یہاں شیخ الحدیث مولانا عبدالحق ؒ کی بھر پور توجہ حاصل رہی بنیادی طور پر پیر صاحب کی طبیعت میں عشق و جنوں تھا ۔یہ عشق اللہ اور نبی کریم سے تھا اسی عشق و جنوں کی بدولت ہر میدان میں خدمات کامیابی ملی ۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کا سٹیج روز قیامت شہادت دے گا کہ حضرت ہزاروی نہ جب تک کٹ مروں خواجہ بطحہٰ کی عزت پرحقیقی معنوں میں عمل کرنے والے تھے آپ نے راولپنڈی،اسلام آباد،بٹگرام سمیت پورے ملک میں بڑے بڑے دینی اداروں اور مساجد کی بنیاد رکھنے کے ساتھ ساتھ سرپرستی فرمائی۔حضرت ہزاروی کو دین کے کام لیے جہاں کہیں جس وقت بلایا حاضر ہوئے۔اسی طرح اسلام آباد کے سیکٹر آئی 14تھری میں مسجد حسنین کریمین کی بنیاد رکھنے کے ساتھ افتتاحی جمعہ کے لیے 23نومبر 2018کو میرے ہاں اپنے صاحبزادے مفتی محمد اویس عزیز کے ہمراہ تشریف لائے۔اللہ کریم حضرت کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے۔
(عبدالرؤف03339848669)