ایف پی سی سی آئی کے وفد کا ایتھنز چیمبر آف ٹریڈمین کا دورہ
لاہور ( این این آئی)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے ریجنل چیئرمین چوہدری عرفان یوسف کی قیادت میں ایف پی سی سی آئی کے 15رکنی وفدنے نجی شعبے کے باہمی روابط بڑھاکر تجارتی سرگرمیاں میں اضافے کیلئے یونان کے ا یتھنز چیمبر آف ٹریڈمین(اے سی ٹی) کا دورہ کیا۔دورہ میںا یتھنز چیمبر آف ٹریڈمین کے صدر سمیت تمام ممبران سے ملاقات کی گئی اور رتجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے علاوہ باہمی تعلقات مضبوط بنیادوں پر استوارکرنے اور تجارتی سرگرمیاں میں اضافے کے بارے میں گفتگو کی گئی۔اایف پی سی سی سی آئی کے ریجنل چیئرمین چوہدری عرفان یوسف نے کہاکہ پا کستان اور یونان کے درمیان 70ملین ڈالر کی اوسط تجارت تسلی بخش نہیں ہے، نجی شعبے کو باہمی روابط بڑھاکر تجارت کو فروغ دینا چاہیے۔ اگرچہ تجارت کا توازن پاکستان کے حق میں ہے لیکن یہ انتہائی مایوس کن ہے۔
سال 2016ء میں پاکستان کی یونان کو برآمدات کا حجم باسٹھ ملین ڈالر جبکہ درآمدات کا حجم آٹھ ملین ڈالر تھا۔پاکستان میں یونان کے سرمایہ کاروں کیلئے صحت،مواصلات،بجلی کی پیداور،پبلیشنگ،صنعتی یمیکلز،ٹیکنالوجی،لاجسٹکس اور انفرسٹکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ان شعبہ جات میں کاروباری سرگرمیاں بڑھانے سے دونوں ممالک میں تجارتی تعلقات میں مزید اضاٖفہ ہو سکتا ہے۔پاکستان اور یونان کے درمیان تجارتی حجم بہت کم ہے اور یہ بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر ا یتھنز چیمبر آف ٹریڈمین(اے سی ٹی) کے صدر IOANNIS CHATZITHEODOSIO نے کہا ہے کہ چھوٹی اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے پاکستان جیسے ملک کی بڑے درجہ کی مارکیٹ سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ ورلڈ بنک کے مطابق خریداری کے حوالے سے پاکستان کی معیشت کا نمبر دنیا بھر میں 41 نامزد جی ڈی پی ممالک میں 24ویں نمبر ہے۔ دونوں ممالک کا تجارتی حجم کاروباری وفود کے تبادے اور تجارتی و صنعتی نمائشوں سے بڑھایا جا سکتا ہے۔تجارتی وفود کے تبادلوں سے پاکستان اور یونان کے درمیان باہمی تجارت کو بڑھانے میں مدد ملے گئی،دونوں ممالک کی کاروباری برادری کے درمیان تجارتی سرگرمیاں میں اضافہ ہو گا ۔پاکستان اور یونان کے درمیان کم تجارت کی ایک بڑی وجہ رابطوں کا فقدان بھی ہے۔