پولیس کو عوام کے ساتھ مثبت رویہ اپنا ناچاہئے، مشعل پاکستان کے زیر اہتمام ورکشاپ
اسلام آباد(جنرل رپورٹر ) غیر سرکاری تنظیم مشعل پاکستان کے زیر اہتما م نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیں ورکشاپ بعنوان ’’پولیس عوام ساتھ ساتھ‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ میں پولیس اور میڈیا نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور میڈیا کا آپس میں چولی دامن کا ساتھ ہے, دونوں شعبوں کے درمیان مفاہمت بڑھانے کے لئے ورکشاپس کا انعقاد وقتاًفوقتاً ہونا چاہئے۔ پولیس کو عوام کے ساتھ مثبت رویہ اپنا ناچاہئے۔ جس سے عوام کی نظروں میں ان کی قدر میں اضافہ ہوگا،دونوں شعبوں کی صفوں میں ایسے لوگ موجود ہے جو اداروں کے لئے شرمندگی کا باعث بنتے ہیں۔ جنکی تربیت ضروری ہے۔ پولیس کے نمائندوں نے کہا کہ میڈیا اور پولیس کا کام کافی حدتک مشترک ہے، میڈیا رپورٹ کرتی ہے۔ اور پولیس کا کام میڈیا رپورٹ پرایکشن لیناہے۔ہفتہ کے روز نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیں منعقد ہ ورکشاپ میں ایس ایس پی ٹریفک اسلام آباد فرخ رشید، سینئر صحافی تنزیلہ مظہر، سیکرٹری نیشنل پریس کلب شکیل انجم،ڈاکٹر ظفر اقبال،سینئر صحافی صائمہ بطول، جوائنٹ سیکرٹر ی این پی سی فوزیہ کلثوم راناسمیت دیگر پولیس اور میڈیا نمائندوں نے کثیر تعدا د میں شرکت کیں۔ایس ایس پی ٹریفک فرخ رشید نے کہا کہ میڈیا کا کام ایشوز کو رپورٹ کرنا جبکہ پولیس کا کام مسئلے کا تدارک کرنا ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ میڈیا حقائق کو بیان کرکے عوام تک پہنچائیں۔ پولیس اور میڈیا آگاہی مہم کے زریعے عوام اور پولیس کے درمیان فاصلوں کوکافی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔ معاشرے کا ہر فرد ہمارے لئے قابل اخترام لیکن معاشرے کی بہتری کے لئے تلخ حقیقتوں کا سامناکرتے ہیں۔ ڈاکٹر ظفر اقبال نے پولیس کے بارے میں ریسرچ روپوٹ پیش کرتے ہوئے کہاکہ ریسر چ میں 12چینلز شامل کئے تھے جن میں 4علاقائی اور باقی قومی چینلز شامل تھے۔ ایک ماہ کے دوران پولیس سے متعلق پرائم ٹائم میں 697 خبریں رپورٹ کی گئی ہے 250رپوٹس میں پولیس کا مثبت رویہ پیش کیا گیا ہے۔جبکہ 175میں منفی رویے کورپورٹ کیا گیا ہے۔باقی رپوٹ کردہ خبروں میں پولیس کو نیوٹرل پیش کیا گیاہے۔ اسٹنٹ سب انسپکٹر سجادنے کہا کہ ہمارایجوکیشن ونگ ہے جو وفاقی سکولوں میں جاکر بچوں کو پولیس کے مثبت رویے کے بارے میں آگاہی دیتے ہیں۔ اب بھی ایسے والدین ہیں جو اپنے بچوں کو پولیس کے نام سے ڈراتے ہیں۔ میڈیا کو ہمارے مسائل نظر انداز نہیں کرنے چاہئے۔ بہت سی مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ عوام کو مثبت پیغام دینا چاہئے۔ سیکرٹری شکیل انجم نے کہاکہ میڈیا اور پولیس دونوں کی صفوں میں کرپٹ اور نا اہل لو گ موجود ہے۔ دوونوں جانب سے تربیت ضروری ہے۔ ایسے بھی افسران پولیس میں موجود ہے جو بہت زیادہ ایماندار ہے اوردوسری طرف ایسے بھی پولیس ہے جو حد سے زیادہ کرپٹ اور نا اہل ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا نمائندوں کے صفوں میں بھی غلط لوگ موجود ہے جو میڈیا کو نام استعمال کرکے گاڑیوں کے سامنے پریس لگا لیتے ہیں۔ سب کو اپنی رویوں اور کردار میں درست کرنے ہوں گے۔ قانون سب کے لئے ایک ہونا چاہئے عمران خان، نواز شریف اور زرداری کے لئے مختلف نہیں۔سینئر صحافی صائمہ بطول نے کہا کہ سب سے اہم پولیس کا رویہ جو عوا م اور میڈیا کے ساتھ ٹھیک ہونا چاہئے۔ہم سب پاکستانی ہے اپنی ملک سے سچی محبت کرتے ہیں۔ پولیس میڈیا ایکسچنج پروگرامز ہونے چاہئے۔