شام: کار بم دھماکہ‘ 8 ہلاک‘ بشار الاسد کی بقا کیلئے لڑائی ختم ہونے کو ہے: رپورٹ
دمشق(صباح نیوز+بی بی سی)شام کے صوبے دیرالزور میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ بارودی گاڑی فوجی اڈے کے قریب اڑا دی ،دمشق کچھ مختلف لگتا ہے۔ اس شہر کے وسط کو گذشتہ سات سال کی جنگ میں تھوڑا ہی نقصان ہوا ہے جبکہ اس کے مضافاتی علاقے زمین بوس عمارتوں کا ڈھیر بن چکے ہیں۔ مگر روزمرہ زندگی میں جنگ کا ’ساز‘ ہمیشہ سنائی دیتا رہا۔ مضافاتی علاقوں میں فضائی آور آرٹلری حملوں کی آواز اور باغی فوجیوں کی شیلنگ، دونوں کی آوازیں کبھی بھی زیادہ دور نہ تھیں۔ مگر اس موسمِ بہار میں دمشق کے مضافات میں واقعہ باعی فوجیوں کے اہم ٹھکانے مشرقی غوطہ پر حکومتی افواج کے قبضے کے بعد سے معاملات بدل گئے لگتے ہیں۔ صدر بشار الاسد اور ان کے جرنیلوں پر مغربی ممالک نے پابندیاں تو لگا رکھی ہیں مگر سات سال کی جنگ کے بعد بظاہر یہ لوگ فاتح نظر آتے ہیں۔ مارچ 2011 میں ملک میں بغاوت دمشق کے جنوب میں واقعہ ایک قصبے دیرا سے شروع ہوئی تھی۔ آج یہ قصبہ روس کی حمایت یافتہ حکومتی فوج کے ایک محاذ کا مرکز ہے۔ حکومتی فورسز کی کوشش ہے کہ جنوبی شام سے باغیوں کو مار بھگائیں۔ کے حوالے سے تنبیہ کر رکھی ہے۔ شامی فوج کا انداز اب واضح ہو گیا ہے۔ شدید عسکری دباؤ، اور پھر ’مفاہمت‘ کے لیے مذاکرات جو کہ حقیقی طور پر ہتھیار ڈالنے کے لیے بات چیت ہوتی ہے۔شامی جنگ میں بے شمار خون بہا، اس کے شہر تباہ ہوگئے اور آج بھی خاندانوں کو توڑ رہی ہے۔ مگر شاید بشار الاسد کی بقا کی لڑائی ختم ہونے کو ہے۔