الیکشن کا بائیکاٹ نہیں‘ نواز شریف کا تاریخی استقبال کرینگے‘ مشاہد اللہ خان
کراچی( اسٹاف رپورٹر) مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ نواز شریف 8 سے10 روز میں وطن واپس آئیں گے تو ان کا تاریخی استقبال ہوگا الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کریں گے۔ نواز شریف کی سزا کے خلاف تحریک چلا کر الیکشن کے رنگ میں بھنگ نہیں ڈالنا چاہتے ۔ مسلم لیگ دو تہائی اکثریت سے جیتے گی۔ نوازشریف کو جعلی کیس میں سزا دی گئی نوازشریف کے خلاف فیصلہ کرتے ہیں گرفتاری کو بھی تسلیم نہیں کریں گے۔ نواز شریف پر عزم ہیں انہوں نے پہلے 14 ماہ قید کاٹی ان پر جیل میں سانپ بچھو چھوڑے گئے نواز شریف اور آصف زرداری کا کوئی مقابلہ نہیں ۔ آصف زرداری سیاسی رہنما نہیں وہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے اس موقع پر علی اکبر گجر، ڈاکٹر امتنان اللہ خان، خواجہ طارق نذیر ، منور رضا، خواجہ نیر اور پروین بشیر بھی موجود تھیں۔ مشاہد اللہ خان نے کہا کہ فیصلے میںعدالت نے نواز شریف خاندان کو کلین چٹ دے دی کہ کوئی کرپشن یا غبن نہیں ہوا انہوں نے کہا کہ فیصلے میں تاخیر کی وجوہات ناقابل قبول ہیں تاخیر مشکوک ہے مشاہد اللہ خان نے کہا کہ نیب کورٹ میں تین وزرائے اعظم کا کیس پندرہ پندرہ سال سے چل رہے ہیں نوا زشریف کا کیس روزانہ کی بنیاد پر چلایا گیا انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے کراچی کو امن دیا اور ملک کو ترقی یافتہ بنایا جس شخص نے کام کیا اس کو ہی سزا دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو چین کا ساتھ دینے کی سزا دی گئی126 دھرنے دینے والے سی پیک کے خلاف تھے آج یہ ہی لڑائی ہورہی ہے یہ سی پیک کے حامیوں اور مخالفین کی لڑائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سزا نواز شریف کو نہیں ملک کو دی گئی ہے انہوں نے سوال کیا کہ نواز شریف کا کیا قصور ہے بھٹو، نواز شریف، لیاقت علی خان او رمولوی تمیز الدین کا ایک ہی قصور ہے۔ پاکستان کے عوام کو سب پتہ ہے کہ 25 جولائی کو یوم حساب ہوگا عمران کے ٹائر سے 25 جولائی کو ہوا نکل جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے فیصلے کو ہم چیلنج کریں گے۔ عدالتی فیصلوں سے پاکستان کے استحکام پر حملے کئے جارہے ہیں نواز شریف کا راستہ نہیں روکنے دیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کے خلاف کرپشن میں فیصلہ آیا تھا آصف اور نوازشریف میں فرق ہے ۔ آصف زرداری نے کوئی تحریک نہیں چلائی آصف زرداری کو فاروق لغاری نے پکڑا تھا ۔نواز اور آصف کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔
مشاہداللہ خان