پاکستانیوں کو بھارتی ویزے جاری نہ کرنے پر احتجاج، آئندہ ایسے ملکوں میں کانفرنسز نہیں ہونگی: عالمی ماہرین تعلیم
نئی دہلی(آن لائن)بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے پاکستانی تعلیمی اداروں کو سیمینار میں شرکت کے لیے ویزا نہ جاری کرنے پر دنیا کے دیگر بڑے تعلیمی اداروں کے ماہرین تعلیم نے احتجا ج کر تے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ایسے ممالک جو ویزے کے اجراء میں رکاوٹ ڈالتے ہیں وہاں اب کانفرنسز کا انعقاد ہی نہیں کیا جائے گا۔ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ایسوسی ایشن فور ایشین سٹڈیز اور اشوکا یونیورسٹی کے تعاون سے کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں شرکت کے لیے پاکستان سے آنے والے مندوبین پر بھارت نے پابندی لگادی تھی۔کانفرنس میں پاکستانی مندوبین پر پابندی کے بعد تقریباً 80 کے قریب معلمین نے احتجاجی اجلاس میں شرکت کی جس میں کانفرنس کے مقام پر ہی ایک ہال کرایے پر لینے کے لیے فنڈ بھی اکٹھے کیے گئے تا کہ پابندی کا شکار ہونے والے افراد اس میں انٹرنیٹ کے ذریعے شرکت کرسکیں۔ اس ضمن میں دی گریجویٹ سینٹر، سی یو این وائی سے تعلق رکھنے والے ایک ماہر تعلیم سلمان حسین کا کہنا تھا پاکستان سے تعلق ہونے کی بنا پر بھارت نے ویزے کے اجرا سے انکار کردیا جس کے بارے میں انہیں ایسوسی ایشن نے آگاہ کیا، اس پابندی کا شکار وہ افراد بھی ہیں جو پاکستانی ہونے کے ساتھ دوہری شہریت بھی رکھتے ہیں۔اس حوالے سے ہونے والے احتجاجی اجلاس میں ماہرین تعلیم کی جانب سے 4 قرار دادیں منظور کی گئیں جس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا آئندہ ایسوسی ایشن مستقبل میں ایسے کسی ملک میں کانفرنس منعقد نہیں کرے گی جو سرکاری یا غیر سرکاری پالیسی کے تحت کسی کی قومیت کی بنیادپر ویزے جاری کرنے سے انکار کردے۔ تاہم اس حوالے سے آزاد محقق سنجنی مکھرجی جو احتجاجی اجلاس کا حصہ تھے کا کہنا تھا اس بارے میں حتمی فیصلہ نہیں کیا جاسکا۔واضح رہے کہ رواں برس 19 فروری کو بھارتی وزارت داخلہ کی جانب سے اشوکا یونیورسٹی کو ایک خط ارسال کیا گیا جس میں منتظمین کو کہا گیا تھا کہ وہ اس کانفرنس میں پاکستانی ماہرین تعلیم کو مدعو نہیں کریں۔