قومی اسمبلی: تاریخ میں پہلی بار مذہبی جماعتوں نے 460 امیدواروں کو میدان میں اتارا
لاہور (افتخارعالم/ دی نیشن رپورٹ) ملکی تاریخ میں پہلی بار مذہبی جماعتوں نے قومی اسمبلی کے ریکارڈ 460 امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ ایم ایم اے نے 192 اور دوسرے نمبر پر ٹی ایل پی نے 178 امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔ 1970ء میں جماعت اسلامی نے زیادہ امیدوار کھڑے کیے۔ مقابلہ پی پی اور شیخ مجیب کی عوامی لیگ سے تھا۔ تحریک لبیک پاکستان، ملی مسلم لیگ جسے اللہ اکبر تحریک کی حمایت حاصل ہے کی طرف سے بلوچستان اور خیبر پی کے میں اپ سیٹ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی ہیں اور پی پی کے امیدواروں کو ہرانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ الیکشن نتائج سے پتہ چلے گا ان کا ملک میں ووٹ بنک کتنا ہے کیونکہ ہر پارٹی کا دعویٰ ہے اسکے حمایتیوں کی تعداد زیادہ ہے۔ مذہبی جماعتیں ماضی کے تمام ریکارڈ توڑنا چاہتی ہیں۔ ایم ایم اے نے خیبر پی کے اور بلوچستان پر توجہ بڑھائی ہے۔ ایم ایم اے نے این اے 3‘ این اے 40 اور این اے 44 میں 51 سیٹوں میں سے جو خیبر پی کے اور بلوچستان کی ہیں پر کامیابی حاصل کی۔ ایم ایم اے کے رہنمائوں کا دعویٰ ہے حیران کن نتائج دے کر پاکستان کو اسلامی فلاح وبہبود والی ریاست بنائیں گے۔ امیرالعظیم نے کہا 25جولائی کو لوگ صاف ستھری قیادت کا انتخاب کریں گے۔ وہ این اے 35 لاہور سے متحدہ مجلس عمل کے امیدوار ہیں۔