عمران نے فوزیہ قصوری کو منا لیا، پرویز خٹک کی ”بغاوت“ پر کارروائی موخر
اسلام آباد+پشاور(نوائے وقت رپورٹ+این این آئی+ آئی این پی) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیراعلی خیبر پی کے پرویز خٹک کی طرف سے پارٹی عہدہ نہ چھوڑنے کا معاملہ فی الحال موخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔غیرملکی دورے سے واپسی پرپارٹی قیادت سے مشاورت کے بعد لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔ذرائع کے مطابق پار ٹی کے سینئر قائدین نے عمران خان کو رائے دی تھی کہ پرویز خٹک کے معاملے کو فی الحال معرض التواءمیں رکھا جائے کیونکہ کسی انتہائی اقدام کے نتیجہ میں نہ صرف پارٹی اندرونی خلفشار کا شکار ہو سکتی ہے بلکہ ایسا اقدام آئندہ ضمنی انتخابات پر بھی منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے تاہم عمران خان نے اس معاملے کو طویل عرصہ تک موخر رکھنے کی تجویز سے اتفاق نہیں کیا البتہ انہوں نے اس معاملے پراپنے غیرملکی دورے تک خاموش رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تحریک انصاف کے ایک رہنماءنے رابطہ کرنے پر بتایا کہ پارٹی کے چند سینئر قائدین مسئلہ سلجھانے کیلئے سرگرم ہو چکے ہیں اور توقع ہے کہ یہ مسئلہ خوش اسلوبی سے حل کر لیا جائیگا۔دریں اثناءپشاور اور نوشہرہ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے کہا کہ تحریک انصاف کے منشور اور آئین میں دو عہدے رکھنے پر کوئی اختلاف نہیں، میں وزارت اعلیٰ کے ساتھ ساتھ پارٹی معاملات پر بھی نظر رکھوں گا۔ انہوں نے کہا وہ پارٹی کے منتخب سیکرٹری جنرل ہیں۔ چیئرمین عمران خان نے مجھے ہدایت کی ہے کہ وزیر اعلی کے عہدے کے ساتھ ساتھ پارٹی کے معاملات کو بھی میں خود دیکھوں تاکہ پارٹی کو مزید فعا ل بنایا جائے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس میں پارٹی کے چند ممبران نے پوائنٹ سکورنگ کی خاطردو عہدوں کی بات چھیڑی۔ پرویز خٹک نے کہا کہ دو تہائی سے زائد ارکان سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی اور قائدین نے یہ بات مسترد کر تے ہوئے مجھ پر بحیثیت سیکرٹری جنرل اور وزیر اعلی خیبر پی کے بھرپور اعتماد کا اظہار کیا اور مجھے دونوں عہدے ساتھ رکھنے کو کہا گیا۔ ادھر آئی این پی کے مطابق عمران خان نے پارٹی کی ناراض رہنما فوزیہ قصوری کو پارٹی میں واپسی کا حتمی طور پر آمادہ کرلیا۔ فوزیہ قصوری کو چیئرمین عمران خان کی ایڈوائزر ٹو اوورسیز اینڈ ویمن افیئرز بنا دیا گیا ہے۔ تحریک انصاف کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، شاہ محمود قریشی، انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صدر فرخ حبیب اور وقاص افتخار بٹ نے اس سلسلے میں مشترکہ طور پر کوششیں کیں۔عمران خان کی بھی ٹیلیفون پر ان سے بات چیت ہو چکی ہے۔ اس سلسلے میں آئی ایس ایف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات وقاص بٹ نے بھی فوزیہ قصوری کی واپسی اور انکو ایڈوائزر بنانے کی بھی تصدیق کردی۔