مسلم لیگ ن کے نظریاتی اتحادی ناراض دھماکہ دہشتگردوں کا پیغام ہو سکتا ہے: کائرہ
لاہور (خبر نگار+ آئی این پی) پیپلز پارٹی کے رہنما قمرالزمان کائرہ نے کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے اہم اور پہلا مسئلہ دہشت گردی ہے۔ اس حوالے سے موجودہ حکومت کو جرات کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا۔ ڈائیلاگ ضروری ہیں لیکن جو ڈائیلاگ کی بجائے تشدد کا راستہ اختیارکرے۔ اس کے سامنے پوری قوت سے کھڑا ہونا ہو گا۔ فوڈ سٹریٹ پرانی انارکلی میں بم دھماکے کے حوالے سے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے قمرالزمان نے کہا کہ بم دھماکہ افسوسناک ہے۔ یہ دھماکہ دہشت گردوں کی طرف سے ”پیغام“ ہو سکتا ہے۔ کیونکہ انتخابات سے پہلے مسلم لیگ (ن) کا ”رویہ“ اور تھا اور اب اب اور ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو اب حقائق کا پتہ چلا ہے۔ انہوں نے اپنے اقتدار کے پہلے مہینے میں وار آن ٹیرر کے حوالے سے جو فیصلے کئے ہیں وہ ان کے نظریاتی اتحادیوں کو قابل قبول نہیں اور انہوں نے اپنی ناخوشی کا اظہار اس ”پیغام“ کے ذریعے کیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کو تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کا دہشت گردی پر متفقہ لائحہ عمل کے لئے تمام پارٹیوں کو بلانے کا فیصلہ اچھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں بھی ایسے لوگ ہیں جن کے رویوں سے دہشت گرد طاقت حاصل کرتے ہیں۔ ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ حکمران قوم کو بلٹ کی ٹرین کی بتی کے پیچھے لگا رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن کی حکومت میں کسی ایک نے نہیں سب نے کشکول پکڑ رکھے ہیں۔ حکمرانوں نے آئی ایم ایف کی وہ شرائط بھی مان لی ہیں جن کو ماننے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ دہشت گردی کے خلاف تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا ہو گا۔ حکومت آزاد اور خود مختار نہیں بلکہ مرضی کا چیئرمین نیب چاہتی ہے۔ (ن) لیگ نے پیپلز پارٹی کے لوگوں کو انتقام کا نشانہ بنانے کا سلسلہ شروع کر کے ایک بار پھر 90کی دہائی کی سیاست شروع کردی ہے۔