ایوان قائداعظم کے دفتر کا افتتاح ایک تاریخ ساز لمحہ ہے ہم نے اپنا کام کردیا ہے انشاءاللہ تعالیٰ پاکستان قیامت تک قائم رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹرمجید نظامی چیئر مین نظریہ پاکستان ٹرسٹ نے ایوان قائداعظم کے دفتر کے افتتاح پر اپنے خطاب میں کیا۔ ایوان اقبال اور ایوان کارکنان پاکستان کی تعمیر کے بعد ایوان قائداعظم کی تعمیر انتہائی خوش آئند ہے۔نئی نسل کو اب اس ادارے کے ذریعے بھی قیام پاکستان کے مقاصد،نظریہ پاکستان اور بانیان پاکستان قائد و اقبال کے افکار و نظریات سے آگاہی ہوگی۔ درحقیقت بانی پاکستان کے نام سے منسوب ایوان قائداعظم کی تعمیر تو حکومت کا کام تھا لیکن حکومتوں کو اس کی تعمیر کی توفیق نہیں ہوئی انہیں کم از کم اب اس کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیناچاہئے۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے 5کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا تھا لیکن وہ رقم آج تک نہیں ملی حالانکہ کچھ عرصہ قبل صدر زرداری کو خط کے ذریعے اس وعدے کی یاد دہانی بھی کروائی گئی تھی۔ایوان قائداعظم کا ڈیڑھ لاکھ مربع فٹ تعمیراتی رقبہ 48کنال پر محیط ہے اس میں سے 44کنال زمین 1992 میں نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے پیسوں سے خریدی گئی تھی اور4کنال زمین وزیراعلیٰ شہباز شریف نے عطیہ کی ہے یہ پروجیکٹ95 کروڑ روپے کا ہے جس میں سے ابھی تک وفاقی حکومت نے20کروڑ جبکہ صوبائی حکومت نے ساڑھے27 کروڑ روپے دئیے ہیں۔ ایوان میں ایک ہال تعمیر کیا جارہا ہے جس میں 12سو افراد بیٹھ سکیں گے جو جدید سہولتوں سے مزین ہوگا جبکہ تصویری گیلری ہوگی جس میں اکابرین پاکستان کی تصویریں رکھی جائیں گی اس کے علاوہ ریسرچ سکالرز کیلئے کمرے تعمیر کیے جارہے ہیں۔ اس عمارت کا 75فیصد کام مکمل ہوچکا ہے امید ہے یوم قائداعظم کے موقع پر 25 دسمبر کو اس عمارت کی تعمیر مکمل ہوجائے گی عوام سے اپیل ہے کہ وہ اس منصوبے کی تکمیل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں نظریہ پاکستان ٹرسٹ نے ایوان قائداعظم تعمیر فنڈ قائم کردیا ہے جس میں ٹرسٹ کے احباب نے ساڑھے 55 لاکھ روپے عطیہ کیے ہیں۔قائد سے محبت کرنےوالے افراد آگے بڑھیں اور اس میں حصہ لیں اوردعا کریں تاکہ اللہ تعالیٰ اس منصوبے کو جلد مکمل کرے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38