ملک بھر میں آپریشن جاری ہے‘ اندرونی و بیرونی دبائو خاطر میں لائے بغیر پھانسیاں دینگے: نثار
اسلام آباد (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ کسی بھی اندرونی اور بیرونی دبائو کو خاطر میں لائے بغیر پھانسیوں پر ملکی مفاد میں تیزی سے عملدرآمد کیا جائیگا، پورے ملک میں انٹیلی جنس معلومات پر آپریشن جاری ہے کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ جنگ ختم ہو گئی، ہر وقت خطرہ منڈلا رہا ہے، افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے مگر ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے، 47 قیدی ایسے ہیں جن کے کیسز پر پیشرفت ہو رہی ہے ان کو مکمل فلٹریشن سے گزارا جائیگا، کیسز کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا ہے، ملک مشکل ترین حالات سے گزر رہا ہے، 1717 پر مذاق نہیں صرف دہشتگردی سے متعلق اطلاعات دی جائیں، اسلام آباد میں داخلے کیلئے ٹول پلازہ کو ختم کر دیا گیا ہے۔ میڈیا دہشت گردوں کو بلیک آئوٹ کریگا تو 80 فیصد اپنی موت آپ مر جائیں گے، ہر سکول پر پولیس تعینات نہیں کر سکتے۔ سکول انتظامیہ گارڈز اور پولیس کے درمیان رابطے کا طریقہ کار بنا دیا ہے۔ کوشش ہے کوئی دہشتگرد شہر میں داخل نہ ہو سکے، یقین دلاتا ہوں بنایا گیا سکیورٹی پلان 12 جنوری سے نظر آنا شروع ہو جائیگا۔ قبل ازیں نثار علی خان کی زیرصدارت قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے اجلاس ہوا جس میں چیف کمشنر اسلام آباد، آئی جی اسلام آباد اور اسلام آباد انتظامیہ کے افسران نے شرکت کی۔ چودھری نثار نے کہا کہ اسلام آباد کے عوام کیلئے تحفہ ہے بیس سال سے اسلام آباد داخلے پر جو ٹول ٹیکس لگتا تھا اسے ختم کر دیا گیا ہے اسلام آباد کی عوام کیلئے ایک چھت کے نیچے ڈومیسائل، ریونیو، اسلحہ لائسنس، انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس سمیت آٹھ سروسز مہیا کی جائیں گی۔ مجھے سول سوسائٹی کی طرف سے شفقت حسین کے متعلق خط آیا یہ 10 سے 12 سال پرانا کیس ہے سپریم کورٹ میں بھی اپیل خارج ہو چکی ہے ڈیتھ وارنٹ نکل چکے ہیں ہم نے پھر بھی عملدرآمد موخر کر دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ اس کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے۔ جو ملک کے مفاد میں ہو گا وہی کرینگے امریکہ بھارت جاپان میں بھی پھانسیاں دی جاتی ہیں وہاں کیوں اعتراض نہیں کیا جاتا، یہ ہمارے مذہب اور ایمان کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو تنظیمیں کسی اور نام سے کام کر رہی ہیں انکے خلاف کام شروع ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد میں دہشت گردوں کی معاونت کرنے والے مدارس اور میڈیا پر دہشت گردوں کو بلیک آؤٹ کرنے کا معاملہ زیر غور آئے گا۔ قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کے سلسلے میں میڈیا کو کسی بھی قسم کی پیش رفت سے آگاہ کرنے کے لیے ایک خصوصی ترجمان مقرر کیا جا رہا ہے۔ وزیرداخلہ نے بتایا کہ شفقت حسین نامی پھانسی کے مجرم کا کیس دس سے 12 سال پرانا ہے، تاہم سول سوسائٹی کی جانب سے تحفظات سننے کے بعد ان کی پھانسی کی سزا موخر کر دی گئی ہے اور اب حکومت ان کا ڈی این اے ٹیسٹ کروائے گی۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ اگر شفقت حسین کے ٹیسٹ کے حوالے سے کوئی کوائف سامنے آگئے تو ازسرنو جائزے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔