حافظ آباد: 7 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد پتھر مار مار کر قتل کر دیا گیا‘ ورثا کا احتجاج
حافظ آباد (نمائندہ نوائے وقت) حافظ آباد کے علاقہ میاں دا کوٹ سے اغواء ہونے والی 7 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد پتھر مار مار کر قتل کر دیا گیا اور نعش قریبی کھیتوں میں پھینک دی گئی۔ سٹی پولیس مغویہ کے گھر پانچ منٹ کے لئے زبانی کارروائی کر کے واپس چلی گئی۔ مقتولہ کے ورثاء اور سینکڑوں علاقہ مکینوں نے بچی کی نعش فوارہ چوک میں رکھ کر پولیس کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے ڈی پی او سے 24 گھنٹوں میں واقعہ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق میاں دا کوٹ کے رہائشی محنت کش قیصر رحمانی کی 7 سالہ بیٹی ایمان فاطمہ گذشہ شام گھر سے چیز لینے باہر گئی لیکن گھر واپس نہ آئی، ایمان فاطمہ کے اہل خانہ نے اسکی تلاش کی لیکن وہ نہ مل سکی بعدازاں سٹی پولیس کو اسکے لاپتہ ہونے کی اطلاع کی لیکن پولیس بھی صرف انکے گھر کا چکر لگا کر واپس چلی گئی۔ ایمان فاطمہ کو اغواء کرنے والوں نے زیادتی کے بعد بیدردی سے قتل کر کے اسکی نعش ونیکے روڑ کے قریبی کھیتوں میں پھینک دی، ملزمان نے بڑی بیدردی سے پتھر مار مار کر اسے قتل کیا، واقعہ کی اطلاع پر پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی اور بچی کی نعش قبضہ میں لے کر ضروری کارروائی کے لئے ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کر دی، تاہم ابھی تک ملزمان کا کوئی سراغ نہیں لگ سکا۔ مقتولہ بچی کے ورثاء اور علاقہ مکینوں نے فوارہ چوک میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے پولیس کے خلاف شدید نعرہ بازی کی، مقتولہ کے والد اور دیگر رشتہ داروں نے ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کیس ملٹری کورٹ میں چلانے کا بھی مطالبہ کیا۔ انکا کہنا تھا کہ سٹی پولیس نے روایتی غفلت اور سستی کا مظاہرہ کیا ہے اگر پولیس رات کو کارروائی کرتی تو یہ سانحہ نہ ہوتا۔ لاہور سے خبرنگار کے مطابق شہبازشریف نے حافظ آباد میں زیادتی کے بعد کمسن بچی کے اندوہناک قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او حافظ آباد سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے۔