آزاد کشمیر کابینہ نے دہشت گردی کیخلاف نیشنل ایکشن پلان نافذ کرنیکی منظوری دیدی
مظفرآباد (صباح نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) آزاد جموں وکشمیر کابینہ نے دہشت گردی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کو آزاد کشمیر میں نافذ کرنے، کائونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ کے قیام پاور فائونڈیشن آرڈیننس، الیکشن (ترمیمی) آرڈیننس اور ہتک عزت، آزاد کشمیر میں لاؤڈ سپیکر پر مکمل پابندی، امن کمیٹیاں بنانے، افغانوں اور دیگر نان سٹیٹ افراد کے اخراج ، نئے قانون کرایہ داری، پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے بورڈ آف گورنرز کے قیام اور ذخیرہ اندوزی کے خاتمے کیلئے قوانین کی باقاعدہ منظوری دے دی جنہیں آئندہ اجلاس میں قانون ساز اسمبلی میں منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔ آزاد کشمیر عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے۔ فوجی عدالتیں بنانے کی ضرورت نہیں نہ ہی یہاں پر دہشت گردی کے کیسز ہیں۔ یہ فیصلے آزاد جموں وکشمیر کابینہ کے وزیراعظم سیکرٹریٹ میں منعقدہ اجلاس میں بدھ کے روز کئے گئے۔ اجلاس کی صدارت وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری عبدالمجید نے کی۔ کابینہ کے اجلاس میں آزادکشمیر میں امن و امان کی صورت حال اور دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی پر خصوصی غور و خوص کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ آزادکشمیر میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت کائونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ کا فی الفور قیام عمل میں لایا جائے گا جس میں آزادکشمیر کے 500 افراد پر مشتمل سپیشل فورس تشکیل دی جائے گی۔ اس فورس کی تربیت SSG کمانڈو طرز پر کی جائے گی جو جدید اسلحہ سے لیس ہوں گے۔ اس ڈیپارٹمنٹ اور ٹریننگ اور اسلحہ کی فراہمی پر اٹھنے والے اخراجات وفاقی حکومت برداشت کرے گی۔ آزاد کشمیر کابینہ نے متعدد قراردادیں منظور کیں۔ قراردادوں میں پشاور میں دہشت گردی کے حملے کی بھرپور مذمت کی گئی اور شہید ہونے والے بچوں اور اساتذہ کے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی اور گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں ملک میں جاری دہشت گردی کے مکمل سدباب کے لیے تمام قومی، سیاسی وعسکری قیادت کی یکجہتی، کل جماعتی کانفرنس کے انعقاد اور اکیسویں آئینی ترمیم کے ذریعے ملٹری کورٹس کے فیصلے کا بھرپور خیرمقدم کیا گیا۔ آزاد جموں وکشمیر کابینہ کے اجلاس میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے دہشتگردی کے خلاف دلیرانہ موقف پر انہیں مبارکباد پیش کرتے ہوئے مسلح افواج پاکستان کی طرف سے جاری ’’ضرب عضب‘‘ کو پاکستان کی سالمیت، استحکام اور ترقی کے لئے انتہائی اہم قرار دیا گیا۔ کابینہ اجلاس میں بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری کی مسلسل خلاف ورزیوں اور شہری آبادیوں پر بلااشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوے عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بھارت کی جارحیت اور اشتعال انگیزی کا نوٹس لے۔