واپڈا کی مجوزہ نجکاری کیخلاف لاہور سمیت کئی شہروں میں مظاہرے
لاہور (اپنے نامہ نگار سے+ نامہ نگاران) واپڈا کی مجوزہ نجکاری کیخلاف لاہور اور گوجرانوالہ سمیت کئی شہروں میں ملازمین نے ہڑتال کی، احتجاجی مظاہرے کئے اور ریلیاں نکالیں۔ مقررین نے کہا کہ حکومت واپڈا کی کمپنی کو تباہ اور بجلی مزید مہنگی کرنا چاہتی ہے، نجکاری نہیں ہونے دینگے، مزدور کش پالیسی کو روکیں گے۔ لاہور میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک کی سیاسی جماعتیںغربت، جہالت، بے روزگاری، مہنگائی، جاگیردارانہ نظام ختم کرکے زرعی اصلاحات کے نفاذ کا قومی پروگرام مرتب کریں، حکومت قومی مفاد عامہ کے اداروں بجلی، گیس، ریلوے، پی آئی اے کی مجوزہ نجکاری نہ کرے۔ مظاہرے میںآل پاکستان ورکرز کنفیڈریشن، آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین، لیسکو انجینئرز ایسوسی ایشن اور ریلوے ورکرز یونین، نیشنل بینک آف پاکستان ایمپلائز یونین، آل پاکستان ایریگیشن لیبر فیڈریشن ودیگر صنعتی مزدور تنظیموں کے نمائندگان و کارکنوں نے شرکت کی۔ مظاہرین سے بزرگ مزدور راہنما خورشیداحمد مرکزی جنرل سیکرٹری آل پاکستان ورکرز کنفیڈریشن اور دیگر رہنمائوں امجد حسین ناگرا، رمضان بٹ، روبینہ جمیل، اکبر علی خان، چودھری انور، نیاز خان اور ارشد انصاری نے بھی خطاب کیا۔ خورشید احمد نے حکومت سے پْرزور مطالبہ کیا کہ بجلی کا نظام بہتر کرنے کے لئے کمپنیوں کا نظام بھی نجی ارکان بورڈ آف ڈائریکٹر کی بجائے واپڈا کے حوالے کرے اور اُسے قومی مفاد میں مجوزہ نج کاری کے حوالے نہ کرے اس سے بجلی مزید مہنگی ہوگی اور بین الصوبائی تنازعات پیدا ہوں گے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک سنٹرل لیبر یونین کی کال پر گیپکو ریجن کے ہزاروں ملازمین نے احتجاجی ریلی نکالی اور پریس کلب کے سامنے دھرنا دیا۔ ریلی گیپکو ہیڈ کوارٹر سے شروع ہوئی اور جی ٹی روڈ سے ہوتی ہوئی پریس کلب کے سامنے پہنچی‘ ریلی کے شرکاء نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے وہ شدید نعرے بازی کر رہے تھے۔ رہنمائوں نے کہاکہ مزدوروں کے حقوق اور نجکاری روکنے کیلئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا اگر نجکاری کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو پورے ملک کی بجلی بند کر دینگے۔ علاوہ ازیں فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق فیسکو ملازمین نے احتجاجی ریلی نکالی جو فیسکو ہیڈ آفس سے ہوتے ہوئے ضلع کونسل پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی جبکہ میانوالی، کمالیہ، خوشاب، چیچہ وطنی، گوجرہ اور دیگر شہروں میں بھی ملازمین نے احتجاجی مظاہرے کئے اور ہڑتال کی۔