اسلام آباد/کراچی (بی بی سی اردو+رپورٹ یوسف خان+ایجنسیاں) پاکستان میں امریکی سفارتخانے نے ایک بیان میں اپنے عملے کو ہراساں کرنے اور گاڑیوں کو روکنے پر تشویش ظاہر کی ہے اور وزارت خارجہ سے مطالبہ کیا ہے کہ امریکی اہلکاروں کیخلاف جاری مسلسل اشتعال انگیز کارروائیاں فوری طور پر روکی جائیں۔ جمعرات کے روز جاری بیان کے مطابق پاکستانی قیادت اور امریکہ کے درمیان نئی شراکت کے تحت مختلف معاملات پر عملدرآمد کرانے والے عملے کیخلاف ”مستقل اشتعال دلانے والے اقدامات اور جھوٹے الزامات“ لگائے جانے پر تشویش ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی وزارت خارجہ طے شدہ طریقہ¿ کار کے تحت فوری طور پر امریکی سفارتی گاڑیوں کو نمبر پلیٹس جاری کرے تاکہ انہیں ہراساں کرنے کے واقعات بند ہو سکیں۔ بیان کے مطابق امریکی عملے کو ہراساں کرنے کا تازہ واقعہ بدھ کو گوادر میں پیش آیا ہے جہاں امریکی قونصل خانے کے دو پاکستانی اہلکاروں کو سندھ پولیس کے ایسکارٹ سمیت حراست میں لیا گیا جہاں وہ ایک پسماندہ علاقے میں امریکی عملے کے دورے کے انتظامات کے سلسلے میں گئے ہوئے تھے جبکہ حراست میں رکھے گئے دونوں اہلکاروں اور ان کے پولیس ایسکارٹ کے پاس تمام مطلوبہ دستاویزات تھیں۔ بیان کے مطابق امریکی سفیر نے کراچی میں کہا ہے کہ پاکستان میں غیرملکی سفارتکاروں کے حفاظتی انتظامات کے متعلق تشویش دور کرنے کیلئے مناسب اقدامات کرنے کی ذمہ داری وزارت خارجہ کی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ امریکی سفارتی حکام اور ان کا عملہ حکومت پاکستان کے طے شدہ ضوابط پر عمل کرے گا لیکن وزارت خارجہ نے طے شدہ طریقہ¿ کار پر تاحال عمل نہیں کیا۔ دریں اثناءامریکی سفیر این ڈبلیو پیٹرسن نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان میں کرپٹ سیاستدانوں کو نہیں نکال سکتا‘ ہمیں حکومت کے ساتھ کام کرنا ہوتا ہے‘ اگر پاکستانی عوام کو کرپٹ سیاستدان پسند نہیں تو ا نہیں ووٹ نہ دیں ہم ان کو نہیں نکال سکتے۔ ان خیالات کا اظہار امریکی سفیر نے ایک مقامی ہوٹل میں انگلش سپیکنگ یونین کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امریکی سفیر نے کہا کہ عملی طور پر امریکہ کے پاس اس کے سوا کوئی چوائس نہیں کہ جن لیڈروں کو آپ نے منتخب کیا انہی کے ساتھ مل کر کام کرے۔ این ڈبلیو پیٹرسن نے کہا کہ پاکستانی مسافروں کی امریکہ کے ہوائی اڈوں پر توہین کا مسئلہ اہم ہے لیکن امریکہ کیلئے مسافروں کی سکےورٹی بھی اہمیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ صدر آصف زرداری اور وزیراعظم یوسف گیلانی کے ساتھ مل کر جمہوریت کے استحکام کیلئے اقدامات کر رہا ہے۔ صحافیوں سے گفتگو میں امریکی سفیر نے کہا کہ پاک بھارت جامع مذاکرات ہی دونوں ممالک کے مسائل کا حل ہیں۔ امید ہے دونوں ممالک جلد مذاکرات شروع کریں گے۔ اوباما انتظامیہ پاکستان کی ترقی کیلئے سنجیدہ ہے۔ رواں سال پچاس پاکستانی امریکہ سے پی ایچ ڈی اور 100 ماسٹرز کی ڈگریاں حاصل کریں گے جبکہ مجموعی طور پر 360 طلبا کو امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کی دعوت دی جائیگی۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38