وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں گیس کے بحران نے صوبے کے عوام کی زندگی اذیت میں مبتلا کردی ہے ، اب صورتحال یہ ہے کہ گھریلو صارفین کو بھی گیس نہیں مل رہی حالانکہ آئین کے مطابق سندھ کواسکے حصے کی گیس ملنی چاہیے۔جمعہ کو سندھ اسمبلی میں گیس بحران پر سندھ حکومت کے موقف پر پالیسی بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو خط لکھاتھا کہ سندھ کو اسکاحصہ دکھایاجائے ،ایم ڈی سوئی سدرن گیس سے رابطہ کیا ہے ،ایم۔ڈی نے کہاکہ وفاق گیس نہیں دے رہا ،سندھ سے 2900ایم۔ایم۔سی۔ایف ڈِی گیس پیداہورہی ہے ،سندھ کی مجموعی گیس کھپت 1500ایم۔ایم۔سی ایف ڈی گیس ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے پہلے خط کاجواب نہیں دیاآج دوبارہ خط لکھ دیا۔ان کا کہنا تھا کہ گیس پرپہلاحق سندھ کا ہے ہمیں آئینی حق دیاجائے ،ہم کوئی رعایت نہیں مانگ رہے۔وزیراعلی مرادعلی شاہنے کہا کہ اس ملک کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں قابل تقسیم محاصل سے اس سال 10ارب روپے گزشتہ سال سے کم ملے .وفاقی حکومت نے کہاکہ ہماری آمدن ساڑھے چارفیصد زیادہ ہے ،توپھربتایاجائے کہ پیسے کہاں گئے۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا تعمیر وترقی کا مائنڈسیٹ ہے ،وفاق سے فنڈز نہ ملنے پر ہمارا ترقیاتی بجٹ متاثرہورہاہے ،تاریخ میں پہلی مرتبہ فنڈز اتنا کم مل رہاہے۔انہوں نے کہا کہ ایوان کوبتاناچاہتاہوں کہ آفت پتہ نہیں کہاں سے آئی ہے۔آئندہ کچھ دنوں میں ہوسکتاہے کہ کچھ اقدامات لینا پڑیں۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024