پنجاب اسمبلی بائیس منٹ میں تین بل منظور‘ اپوزیشن کا واک آﺅٹ ....
لا ہور (خصوصی رپورٹر/خبر نگار/خصوصی نامہ نگار /کامرس رپورٹر) پنجاب اسمبلی نے مسودہ قانون تعلیمی محرکات مینجمنٹ اتھارٹی، ترمیم مسودہ موٹرگاڑیاں 2017 اور مسودہ قانون زکوة و عشر 2017ءکو اپوزیشن کی عدم موجودگی میں صرف بائیس منٹ میں متفقہ طور پر منظور کر لیا۔ تحریک انصاف کے رکن آصف محمود نے وزیر صحت، پارلیمانی سیکرٹری اور سیکرٹری صحت کی عدم موجودگی پر اعتراض کے بعد کورم کی نشاندہی کر دی۔ وزرا کی اجلاس کیلئے مسلسل کوششیں جاری رہیں اور دو بجے کے قریب سرکاری ارکان کو اکٹھا کرنے کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو سپیکر رانا محمد اقبال نے رانا ثناءاللہ کی تجویز پروقفہ سوالات موخر کر دیا جس پر تحریک انصاف کے رکن آصف محمود نے شدید احتجاج کیا ان کا موقف تھا کہ سوالات کے جواب پہلے ہی دو دو سال کی تاخیر سے آتے ہیں اور اب جب جواب آئے ہیں تو وقفہ سوالات کو موخر کیا جارہا ہے۔ جس کے بعد انہوں نے اپنے ساتھی ارکان سمیت اجلاس سے واک آﺅٹ کر دیا اور اپوزیشن کے جو ارکان ایوان میں موجود تھے باہر چلے گئے۔ اپوزیشن کے بائیکاٹ کے بعد تحریک التوائے کار کاآغاز ہوا لیکن سپیکر کی جانب سے نام پکارنے کے باوجود اپوزیشن ارکان ایوان میں نہ آئے تو سپیکر نے سرکاری کارروائی کا آغاز کر دیا۔ مسودہ قانون تعلیم محرکات مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب 2017 ءایوان میں پیش کیا گیا۔ جس کے بعد مسودہ قانون (ترمیم) صوبائی موٹر گاڑیاں 2017 ءاور مسودہ قانون زکوة و عشر قانون 2017ءبھی منظور کر لئے گئے- ترمیمی بل صوبائی موٹر گاڑیاں 2017ءکی منظوری کے بعد سکیورٹی فیچرڈ نمبر پلیٹس نہ لگانے پر جرمانے کئے جائیں گے- موٹر سائیکل پر کمپیوٹرائزڈ پلیٹ نہ ہونے پر ایک ہزار ، موٹر کار پر دو ہزار جبکہ پبلک سروس وہیکل پر پانچ ہزار روپے جرمانہ ہو گا- مسودہ قانون تعلیمی محرکات مینجمنٹ اتھارٹی کے تحت پنجاب ایجوکیشن فا¶نڈیشن کے تحت تعلیمی اداروں بشمول پبلک سکول سپورٹ پروگرام کے حوالے سے تعلیمی شعبہ میں اصلاحی اور متحرک محرکات کا ڈیزائن عملدرآمدکرایا جائے گا - - مسودہ قانون زکوة و عشر پنجاب کے تحت زکوة و عشر کمیٹی آٹھ ارکان پر مشتمل ہو گی - کمیٹی کم از کم دو مسلم خواتین شامل ہو ں گی جن کی عمر چالیس سال سے کم نہیں ہو گی- جو شخص اخلاقی طور پر نیک اور دیانتدار نہ ہو وہ زکوة و عشر کمیٹی میں شامل نہیں کیا جائے گا-
پنجاب اسمبلی