واشنگٹن (ندیم منظور سلہری سے) وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ہم آئندہ امریکہ کو اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ پاکستان کی حدود کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے حملے کرے۔ اگر اس کے پاس کوئی ٹھوس معلومات ہیں تو وہ ہمیں دے ہم خود انتہا پسندوں کے خلاف ایکشن لیں گے۔ دراصل امریکی حملے ہماری خودمختاری کے خلاف ہیں اور ہم زیادہ دیر تک اسکی اجازت نہیں دے سکتے۔ \\\"نیوز ویک\\\" کو ایک خصوصی انٹرویو میں وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہمارے خیال میں صدر اوباما اہم تبدیلیاں لائیں گے کیونکہ طاقت کا بے جا استعمال مسائل کا حل نہیں ہوتا اور نہ ہی فوجی طاقت کے استعمال سے مقاصد حاصل ہوتے ہیں۔ امریکی صدر کو برصغیر کے مسائل کا احساس ہے لہٰذا انہوں نے ہالبروک کی نامزدگی کی صورت میں اچھا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں مشرف دور میں جنگجوﺅں کے خلاف کوئی سخت ایکشن نہیں لیا گیا تھا۔ لیکن ہماری حکومت انکے خلاف بڑے آپریشن کر رہی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ ان علاقوں کو انتہا پسندوں سے پاک کر دیا جائے۔ وزیراعظم نے ان باتوں کو مسترد کر دیا کہ حکومت کا سوات سمیت دیگر علاقوں پر کنٹرول ختم ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی بے بنیاد خبریں جان بوجھ کر پھیلائی جا رہی ہیں۔ وزیراعظم نے ایک سوال کے جواب میں امریکہ اور یورپین ممالک سے اپیل کی کہ وہ قبائلی علاقوں میں پاکستان کی پولیس فورسز اور فرنٹیئر کور کو جدید تقاضوں کے مطابق ٹریننگ دینے اور انکو جدید اسلحہ سے لیس کرنے کے لئے ہماری مدد کریں کیونکہ ہماری حکومت کا خیال ہے کہ ان علاقوں میں پاکستانی افواج کا زیادہ دیر تک موجود رہنا ٹھیک نہیں۔ انہوں نے کہا حکومت اور آرمی کے درمیان کسی بھی فیصلے میں کوئی اختلاف نہیں پایا جاتا بلکہ دونوں مل جل کر اپنے اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے ملک و قوم کی خدمت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ بھی فرنٹ لائن اتحادی کے طور پر سامنے آنے والے پاکستان کو بہت زیادہ قربانیاں دینا پڑ رہی ہیں۔ خود کش حملوں کی وجہ سے پاکستان میں سرمایہ کاری رک چکی ہے۔ پاکستان ہر موڑ پر آزمائشوں میں گھرا ہوا ہے اور بھاری قیمت ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا بائیڈن لوگر بل فوراً منظور ہونا چاہئے اور پاکستان ترقیاتی کاموں پر جو ورک کر رہا ہے اسکے لئے امریکہ کو ہماری امداد کرنا چاہئے۔ ممبئی کے حملوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات تھے لیکن اس واقعہ نے دونوں ممالک کے اعتماد کو بُری طرح نقصان پہنچایا ہے۔ حقیقت میں اگر ان واقعات کے بعد جن لوگوں کو فائدہ ہوا ہے وہ صرف دہشت گرد ہی ہیں
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38