غیبت

دیدہ و دل ۔۔۔ ڈاکٹر ندا ایلی

 آج ہم چاروں نے فیصلہ کیا کہ پوری گفتگو کے دوران  بالکل چغلی نہیں کریں گے ۔
 ہمارے سامنے سے نو شین گزری ۔ ہم چاروں نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا اور بہت مشکل سے اپنے ہونٹوں کو سیا۔۔۔تھوڑی دیر بعد زرینہ کی کال آئی ۔ اس کے بارے میں بھی ہمارے ذہن میں بہت سی باتیں آئیں مگر کچھ نہ  کہہ سکے ۔ رفتہ رفتہ ہمارے سر میں درد شروع ہو گیا ۔ آخر کسی کی برا ئی نہ کریں تو پھر کیا بات کریں ۔؟
 باتیں کئے بنا ہمارا گزر  مشکل تھا۔ سوچا آج  سب کی بری باتیں چھوڑ کر اچھی باتوں کا ذکر ہو جائے ۔ ہمیں یہ جان کر حیرت ہوئی کہ جن لوگوں کو ہم مکمل طور پر برا مان بیٹھے تھے ان میں بہت سی اچھی باتیں بھی تھیں جن پر کبھی ہم نے غور کرنا ضروری نہیں سمجھا تھا ۔۔۔
 سب کا پیالہ آدھا خالی تھا تو آدھا بھرا ہوا بھی تھا۔۔۔۔
 ہم سب نے آدھی آدھی پیالی چائے پی اور خوب باتیں کیں۔ چائے تھوڑی تھی مگر سر کا درد بالکل  ختم ہو چکا تھا  پیالیاں گندی تھیں مگر دل صاف ہو چکا تھا۔

ای پیپر دی نیشن