سانحہ سیالکوٹ: سیاسی و عسکری قیادتوں کا خوش آئند فیصلہ
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت سیاسی و عسکری قیادت کا اجلاس ہوا جس میں سری لنکن شہری کے بہیمانہ قتل کی مذمت کی گئی اور ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی شرکت کی۔ شرکاء نے کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے جامع حکمت عملی پر عملدرآمد کیا جائیگا۔
سانحہ سیالکوٹ نے پوری قوم کا سر شرم سے جھکا دیا ہے‘ اسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ پاکستان دہشت گردی اور ایسے واقعات کی بھرپور مذمت کرتا ہے اور اس نے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے مؤثر اقدامات بھی کئے ہیں جس کا دنیا برملا اعتراف بھی کرتی ہے۔ سیاسی اور عسکری قیادت کے مابین سانحہ سیالکوٹ واقعات کو برداشت نہ کرنا اور انکے تدارک کا اعادہ خوش آئند ہے۔پاکستان کو اس وقت اندرونی اور بیرونی سازشوں کا بھی چیلنج درپیش ہے۔ ایسے وقت میں اس قسم کے واقعات کا پاکستان ہرگز متحمل نہیں ہو سکتا۔ اس امر کا بھی جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ اے پی ایس کے بعد ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے نیشنل ایکشن پلان کے تحت جو پیرا میٹرز بنائے گئے تھے‘ ان پر کتنا عمل درآمد کیا گیا۔ ان پیرامیٹرز میں ردوبدل کی ضرورت ہے تو ضرور کی جائے۔ایسے عناصر کیخلاف سخت کارروائی کرکے ہی ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکتی ہے۔