Waqt News
Thursday | January 21, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • ہفتے کے دوران مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر میں تقریبا چالیس کروڑ ڈالر کی کمی رکارڈ کی گئی
  • یوٹیلیٹی سٹورز پرسرخ مرچ، اچار، ڈبہ پیک دودھ سمیت صابن, شیمپوکی قیمتوں میں 5روپے سے 60روپے تک اضافہ ہو گیا
  • عالمی مارکیٹ میں ایک اونس سونے کی قیمت 17ڈالر اضافے کے بعد پاکستان میں بھی ایک تولہ سونے کی قیمت400 روپے بڑھ گئی
  • پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل فرنچائز مالکان کے درمیان سیکورٹی ڈیپازٹ کے حوالے سے معاملات طے پا گئے
  • پنجاب ریونیو اتھارٹی (پی آراے)نے غیر رجسٹرڈ ریسٹورنٹس کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کا آغاز کر دیا

جمہوریت اور کرپشن ساتھ ساتھ

Dec 08, 2019 8:40 AM, December 08, 2019
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
جمہوریت اور کرپشن ساتھ ساتھ

پاکستان کی سیاسی اشرافیہ پاکستان کے حالیہ سیاسی بحران میں دو حصوں میں تقسیم نظر آتی ہے۔ ایک طبقہ پاکستان میں جاری جمہوری سیاست میں موجود بدعنوانی اور کرپشن کی سیاست کا خاتمہ اور ان معاملات میں بلاتفریق ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کو پہلی ترجیح دیتی ہے۔ دوسرے طبقے کے بقول ہمیں کرپشن اور بدعنوانی کے خاتمے میں اپنے جمہوری فریم ورک، قانونی دائرہ کار سے باہر نکلنے یا جمہوری نظام کی بساط لپیٹنے سے گریز کرنا چاہئے جب کہ کہا جاتا ہے کہ کرپشن اور بدعنوانی کا علاج ہمیں اپنے جمہوری نظام میں ہی تلاش کرنا چاہئے تو یہ درست نقطہ نظر ہے لیکن کیا وجہ ہے کہ ہماری جمہوری سیاست اور اس سے وابسطہ جمہوری افراد اس کرپشن اور بدعنوانی کا علاج جمہوری نظام میں تلاش کرنے کی بجائے خود اس کرپٹ نظام کا حصہ بن کر کرپشن پر مبنی سیاست کو تقویت فراہم کرتے ہیں یہ عجیب منطق ہے کہ جب کوئی کرپشن اور بدعنوانی کی سیاست کو چیلنج کر کے ا یک بڑیکارروائی کا مطالبہ کرتا ہے تو ہم جمہوری نظام کا سہارا لیکر بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ سمجھنا ہو گا کہ مسئلہ یہ جمہوری نظام کی اہمیت اور افادیت سے انکار نہیں جمہوری نظام ہی ہمارے مسائل کا حل ہے لیکن جمہوریت کے نام پر کچھ لوگوں نے ملک، معاشرہ اور قومی ترقی کے نام پر ملک کی معیشت کو تباہ و برباد کر دیا ہے۔ جمہوری نظام کی بنیاد کرپشن اور بدعنوانی کی سیاست نہیں بلکہ صاف ستھرا نظام اور قانون کی حکمرانی کے تابع ہوتی ہے جبکہ ہم نے جمہوری سیاست کے جو اصول اختیار کئے ہوئے ہیں وہ عملی طور پر جمہوریت کی نفی ہے ایک دلیل یہ دی جاتی ہے کہ جمہوری نظام کے تسلسل سے نہ جمہوری نظام مضبوط ہو گا بلکہ کرپشن اور بدعنوانی کی سیاست ختم یا کمزور ہو گی لیکن ہمارے یہاں جو جمہوریت کا نظام چل رہا ہے اس میں کرپشن بدعنوانی، بری طرز حکمرانی اور آمرانہ مزاج کم ہونے کی بجائے بڑھ رہا ہے اس کی ایک وجہ سیدھی سی ہے کہ ہمارا جمہوری طبقہ وہ فیصلے کرنے کیلئے بالکل تیار نہیں جو جمہوریت کے نظام کو کمزور کرنے اور عدم شفاعیت میں مبتلا کرنے کا سبب بنتا ہے اس لیے پاکستان میں وہ افراد جو واقعی ، حقیقی، منصفانہ اور شفافیت پر مبنی جمہوری نظام چاہتے ہیں انہیں اپنے اندر موجود تضاد سے باہر نکلنا ہو گا سیاسی وابستگیوں کے قطع نظر ہمیں اس بنیادی نقطہ کو ایک بڑی سیاسی طاقت فراہم کرنی ہو گی کہ ہماری ترجیح شفاف حکمرانی کا نظام ہے جو لوگ بھی جمہوریت کی چادر لپیٹ کر یا اس نظام کا سہارا لیکر کرپشن، بدعنوانی اور مافیا سمیت غیر جمہوری حکمرانی کے نظام کا سیاسی جواز پیش کریں اس کی مزاحمت ہونی چاہئے اسی طرح ہمیں یہ آواز بھی اٹھانی چاہئے کہ کرپشن اور بدعنوانی کی سیاست ایک یا دو جماعتوں تک محدود کرنے کی بجائے تمام سیاسی، انتظامی ، کاروباری اور قانونی اداروں تک پھیلا کر اس کے خلاف ایک مضبوط رائے عامہ کی مدد سے رکاوٹ پیدا کی جائے اس سوال کا جواب ہمیں تلاش کرنا چاہئے یا کم از کم حکمران طبقات سے ضرور پوچھنا چاہئے۔ ماضی میں انہوں نے ایسے کون سے اقدامات کئے جو کرپشن اور بدعنوانی کی سیاست کو کمزور کرنے کا سبب بنے۔ سیاسی جماعتوں میں مجرمانہ ذہنیت اور سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف کیونکر سیاسی جماعتیں کارروائی نہیں کر سکیں اور کیوں ان کے لیے سیاسی ج ماعتوں کے دروازے بند نہ کئے گئے معذرت کے ساتھ سیاسی جماعتوں نے ان مجرمانہ لوگوں کی سرپرستی کر کے اپنی مفاداتی سیاست کو فائدہ پہنچایا۔ صرف جرائم پیشہ افراد ہی نہیں بلکہ سیاسی جماعتوں میں موجود سیاسی رہنمائوں نے بھی وہی گل کھلائے ہیں جو بدعنوان سیاست کو طاقت فراہم کرتے ہیں المیہ یہ ہے ابھی جو کچھ ہمارے سامنے آ رہا ہے۔ سیاسی جماعتیں اور ان کی قیادت یہ ماننے کے لیے تیار ہی نہیں کہ ان میں جرائم پیشہ افراد موجود ہیں یا وہ انکی سرپرستی کرتے ہیں اس منافقت کے ساتھ ہم جمہوری نظام کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں جو محض ایک خوش فہمی پر مبنی سیاست ہے اگر ہمیں جمہوری عمل چلانا ہے تو کچھ بنیادی باتوں، اصولوں سمیت قانونی نکات کے ساتھ جوڑ کر مستقبل کے طرف جانا ہو گا چلنا ہو گا یہ مثال منطق دی جاتی ہے کہ جمہوری نظام میں ووٹ کی طاقت ہوتی ہے اور یہ لوگ عوامی مینڈیٹ رکھتے ہیں اور عوام کو ہی ان کو مسترد یا قبول کرنے کا اختیار ہے لیکن ہارے والے لوگوں نے الیکشن کو تسلیم ہی نہیں کیا آخر کیوں۔ کیا وہ خود بے ایمانی کی طاقت سے جیتے رہے ہیں یا جیتے ہو گے کیا وجہ ہے کہ اگر ان کے عوامی مینڈیٹ میں قانون شکن افراد یا کرپشن اور بدعنوانی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے یا اس کا مطالبہ کیا جائے تو اس کا جواب ہمیںمینڈیٹ کے طعنہ کی صورت میں سننا پڑتا ہے شاید اسی لئے کچھ لوگوں نے الیکشن جیت کر اس کو ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ سیاسی جماعتوں نے اپنی اپنی جماعتوں جو آمرانہ نظام یا طریقہ اختیار کیا ہوا ہے اس کو کیسے توڑا جائے اس کا جواب بھی عوام کو سوچنا چاہئے اگر ہم اپنے اندر جموری اور شفافیت کا عمل لانے کے لیے تیار نہیں تو باہر کیسے تبدیلی آ سکتی ہے۔ اصولی طور پر یہ ہونا چاہئے کہ ہم سیاسی جماعتوں پر شفافیت پر مبنی نظام کے لئے دبائو ڈالیں لین ہمارا اپنا کردار یا طرز عمل بھی سیاسی جماعتوں یا ان کی قیادت میں موجود خرابیوں کو سیاسی طاقت فراہم کرنے کا سبب بنتا ہے یہ کرپٹ اور بدعنوان طبقہ جمہوریت کا سہارا لیکر ہمیں ڈرانے کی کوشش کرتا ہے بلکہ کر رہا ہے اگر اس نظام کو نہیں بچایا گیا تو پھر جمہوری نظام کی چھٹی ہو جائے گی اس میں وہ لوگ شامل ہونگے جو لوگ اپنے ذاتی مفادات کو ملکی مفادات پر ترجیح دیتے ہیں ہمیں جمہوری نظام کو بچانا چاہئے اور جمہوری نمائندوں کو ذاتی مفادات کو کم سے کم کرنے کی تلقین ضروری ہے 60/70 سال کے ملبے کو اٹھانے کے لیے بہت محنت کی ضرورت ہے تین نسیں تو جمہوری کرپشن میں چل رہی ہیں اسی لیے پاکستان میں کرپشن اور بدعنوانی کو روکنا مشکل ترین لگ رہا ہے اور شاید جمہوری نظام پاکستان میں اس شرط پر پورا اتر نہیں رہا بدقسمتی سے رائے عامہ کی تشکیل میں شامل ایک خاص طبقہ خود بھی حکمرانوں اور مفادات پر مبنی سیاسی گروہ کا نمائندہ بن کر لوگوں میں سچ دبانے ک کوشش کر کے منفی اعتمال پر پردہ ڈالتا ہے اس طبقہ کے بقول اگر بڑے بڑے افراد مفادات کی سیاست میں مگن ہیں تو ہم کیونکر اس محاذ میں پیچھے رہیں موجودہ حکومت میں شامل افراد کی اکثریت سابقہ حکومتوں میں شامل رہنے والے افراد کی ہے اور سابقہ حکومتوں کا ریکارڈ کرپشن اور بدعنوانیوں میں سرِفہرست ہے ان معزز افراد کو بھی عوام اور سول بیورو کریسی کو مکمل یقین دلانا ہو گا کہ وہ اگر کسی سابقہ حکومتوں میں شامل تھے لیکن ہم نئے حالات کے مطابق ایمانداری دل جمی کے ساتھ موجود حکومت کے ساتھ چلیں گے لیکن اگر کچھ لوگوں نے نئے حالات کے مطابق اپنی سوچ اور روش نہ بدلی تو پھر شائد پاکستان میں کوئی دوسرا نظام آ جائے ۔ خالی جمہوریت، جمہوریت سے عوام کا پیٹ نہیں بھرتا عوام کو زندگی گزارنے کیلئے سہولیات امن و امان کی سخت ضرورت ہے۔ ٹیکس ٹیکس کے نام بھی درمیانی طبقہ اور غریبوں کا بھرکس نکالا جا رہا ہے ۔ مہنگائی، یوٹیلٹی بلز نے عوام کا جینا مشکل ترین کر دیا ہے۔ نظام بدلنا ہو گا۔

کورونا وائرس،دنیا بھر میں ہلاکتیں2083257ہوگئیں
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

صوفی محمد انور صوفی


مشہور ٖخبریں
  • ’’قسمت میں میری چین سے جینا لکھ دے‘‘

    Jan 11, 2021
  • دیدہ ور کی تلاش اور بے رحم احتساب 

    Jan 18, 2021
  • فیس بک ٹوئٹر: طاقتور عالمی فیصلہ ساز

    Jan 13, 2021
  • ندیم افضل چن کسانوں کو منظم کریں

    Jan 15, 2021
متعلقہ خبریں
  • نر یندری مودی کا چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو رہا ہے ...

    Aug 15, 2019 | 20:14
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان مارشل آرٹس کھیلوں کے ...

    Dec 11, 2020 | 18:24
  • پاکستان کے ساتھ مل کر کورونا کو شکست دینگے: چینی سفارت خانہ

    Apr 08, 2020 | 14:46
  • کورونا وائرس:بھارت کا پاکستان کے ساتھ تمام سرحدیں بند کرنے ...

    Mar 15, 2020 | 10:34
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • ہفتے کے دوران مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر میں تقریبا چالیس ...

    Jan 21, 2021 | 19:54
  • یوٹیلیٹی سٹورز پرسرخ مرچ، اچار، ڈبہ پیک دودھ سمیت صابن, ...

    Jan 21, 2021 | 19:51
  • عالمی مارکیٹ میں ایک اونس سونے کی قیمت 17ڈالر اضافے کے بعد ...

    Jan 21, 2021 | 19:44
  • پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل فرنچائز مالکان کے درمیان ...

    Jan 21, 2021 | 19:37
  • پنجاب ریونیو اتھارٹی (پی آراے)نے غیر رجسٹرڈ ریسٹورنٹس کو ...

    Jan 21, 2021 | 19:31
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • غیر ملکی امداد اور اندرونی فساد، شیخ رشید کی غیر ...

    Jan 21, 2021
  • براڈشیٹ:خوابوں کا بیوپار

    Jan 21, 2021
  • ذوالقرنین خان کی برطرفی بے معنی!!!!!

    Jan 20, 2021
  • ستارے : 20 جنوری اور مابعد 

    Jan 20, 2021
  • باجوہ ڈاکٹرائن کی بڑی کامیابی، افواجِ پاکستان ...

    Jan 19, 2021
  • 1

    اس کیس کا چھ سال تک فیصلہ نہ ہونے سے ہی مخالفانہ سیاست کو ہوا ملی ہے

  • 2

    سی پیک صحیح سمت کی جانب گامزن

  • 3

    دنیا بھارت کو مودی کی بدمعاش ریاست بننے سے بزور روکے

  • 4

    براڈ شیٹ معاملہ ، شفاف تحقیقات کی ضرورت 

  • 5

    ہر شہری  کو صاف پانی کی فراہمی  حکومت کی ذمہ داری 

  • 1

    جمعرات‘  7؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  21؍ جنوری 2021ء 

  • 2

    بدھ ‘  6؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  20؍ جنوری 2021ء 

  • 3

    منگل  ‘  5؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  19؍ جنوری 2021ء 

  • 4

    پیر  ‘  4؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  18؍ جنوری 2021ء 

  • 5

    اتوار  ‘  3؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  17؍ جنوری 2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • ناا ہلیوں کی ادائیگیاں

    Jan 21, 2021
  • داخلی سلامتی کا چیلنج اور سیاسی قیادت کی ذمہ ...

    Jan 21, 2021
  • میں ہارا نہیں ہرایا گیا ہوں…!

    Jan 21, 2021
  • 2020… 85مسلمان 6عیسائی لو جہاد کا شکار

    Jan 21, 2021
  •  آئین کے ہوتے ہوئے ملک بند گلی میں

    Jan 21, 2021
  • گودام ہی نہیں امرا کے خزانے بھی لوٹیں

    Jan 21, 2021
  • کہانی ختم ہونے کو ہے 

    Jan 21, 2021
  •  کب کوئی بلا صرف دعائوں سے ٹلی ہے

    Jan 21, 2021
  • وزیرستان کی عورت

    Jan 21, 2021
  •  تحریک تحفظ ختم نبوت کے سربراہ …علامہ ...

    Jan 21, 2021
  • 1

    نام کتاب: گائوں سے پارلیمنٹ تک

  • 2

    ریلوے حکام توجہ دیں 

  • 3

    کوڑے پھینک رہے ہیں 

  • 4

    بڑھتی ہوئی مہنگائی اور عوام

  • 5

    دل ۔۔۔ انسانی جسم کا اہم عضو

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    حضرت ضماد رضی اللہ عنہ کا قبول اسلام

  • 2

    جذبہء محبت

  • 3

    صحبتِ صالحہ کے نتائج

  • 4

    صبر 

  • 5

    خدادادقوت

  • 1

    اشتیاق نگاہیں

  • 2

    عوام 

  • 3

    ثقافت

  • 4

    دنیا 

  • 5

    فرمان قائد

  • 1

    ارمغانِ حجاز

  • 2

    مایوسی 

  • 3

    انقلاب

  • 4

    اسلام 

  • 5

    فرمودہ اقبال

منتخب
  • 1

    دیدہ ور کی تلاش اور بے رحم احتساب 

  • 2

    ندیم افضل چن کسانوں کو منظم کریں

  • 3

    ایرانی جیمز بانڈ براڈشیٹ اور پارٹی فنڈنگ 

  • 4

    ستارے : 20 جنوری اور مابعد 

  • 5

    براڈشیٹ:خوابوں کا بیوپار

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    ہمیں متحد ہونا ہوگا، مخالفین کا احترام کرتا ہوں، یہی جمہوریت ہے, نسلی تعصب دوبارہ ...

  • 2

    ٹرمپ نے الوداعی خطاب میں بھی کورونا کو چائنا وائرس قرار دیدیا

  • 3

    جب ڈاکو ملک کی سربراہی کرتے ہیں تو ملک ترقی نہیں کرسکتا،میں این آر او نہیں دوں گا: ...

  • 4

    جوبائیڈن نے مسلم ممالک پر عائد سفری پابندیاں ختم کردیں

  • 5

    کملا ہیرس امریکہ کی پہلی خاتون نائب صدر بن گئیں

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group