ہندو اراضی قبضہ کیس‘ اقلیتی برادری کو برابری کا حق دینگے‘ سپریم کورٹ
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ نے لاڑکانہ میں ہندو برادری کی اراضہ پر قبضہ کرنے والے افراد کو نوٹسز جاری کردیئے چیف جسٹس کا کہناہے کہ اپنی اقلیتی برادری کو برابری کا حق دیں گے ہندو برادری کی اراضی پر غیر قانونی قبضہ سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سر بر اہی میں تین رکنی بینچ نے کی سماعت کے آغاز پر درخواست گزار رمیش کمار نے کہا ہندو برادری کی زمین پر قبضے کی رپورٹ آچکی ہے۔ رپورٹ آنے کے بعد ہراساں کیا جارہا ہے۔ جسٹس فیصل عرب نے کہا کسی کو عدالت جانے سے روک نہیں سکتے چیف جسٹس نے کہا ہم یہ کہہ سکتے ہیں جس کسی کو قبضہ واگزار کرانے پر اعتراض ہے وہ یہاں آجائے۔ اگر معاملہ پیچیدہ ہو گا تو سول کورٹ بھجوائیں گے یہ بھی ہو سکتا ہے ماتحت عدلیہ میں کیسز کو فاسٹ ٹریک پر فیصلہ کروا دیں۔ ہمیں قابضین کے ایڈریسز دے دیں انکے ایڈریس پر نوٹس بھجوا دیتے ہیں دوسری جانب دوران سماعت ڈاکٹر بھگوان داس نے عدالت کو بتایا کہ میں نے الطاف پنڑ کے جاننے والوں سے زمین خریدی تھی.مجھے الطاف پنڑ نے اغوا کرایا.ایک کروڑ 32 لاکھ روپے میں 44 ایکڑ زمین خریدی تھی عدالت نے عدالت نے بھگوان داس کو سیل ڈیڈ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے تحصیل دار لاڑکانہ کو 44 ایکڑ زمین تحویل میں لینے کا حکم دے دیا عدالت نے تمام قابضین کو نوٹسز جاری کر تے ہوے رجسڑار کو حکم دیا کہ رجسٹرار افس قابضین کو فوری طور پر نوٹس جاری کرے۔ عدالت نے حکم دیا کہ نوٹسز کی تعمیل سیشن جج اور ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ کے ذریعے کروائی جائیگی۔ کیس کی مزید سماعت 27 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔