اسلام آباد: اساتذہ کا ڈی چوک میں احتجاج جاری، سڑک پر بچوں کو پڑھانا شروع کر دیا
اسلام آباد(صباح نیوز) اسلام آباد ڈی چوک میںسردی سے ٹھٹھرتے اساتذہ کے حوالے سے حکومت بے حس ہو گئی پاکستان کو ریاست مدینہ کے ماڈل بنانے کے دعویدار حکمران اساتذہ کے حوالے سے بے رحم ہو گئے دھرنا دینے والے مردوخواتین اساتذہ نے ڈی چوک کو ’’درسگاہ بنا دیا‘‘ عارضی طو رپر بچوں کی کلاسیں لینا شروع کر دیں۔ تختہ سیاہ بھی پہنچ گئے بچوں کو بستے، کاپیاں ، کتابیں، قلم بھی دے دیے گئے سینکڑوں اساتذہ کا دھرنا پانچویں روز بھی جاری رہا ۔ڈی چوک کو تعلیم چوک بنادیابچوں کوپڑھاناشروع کردیا،اساتذہ کا مطالبہ ہے کہ انہیں ملازمتوں پر مستقل کیا جائے یہ کھلے آسمان تلے یخ بستہ راتوں میں دریاں بچھا کر بیٹھے ہیں زیادہ عمرکے اساتذہ بیمار ہونا شروع ہوگئے۔ رپورٹ کے مطابق وزارت تعلیم بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکول کے احتجاجی اساتذہ کے مطالبات تسلیم کرنے کے لئے تساہل سے کام لے رہی ہے ۔ ایک دو بارمذاکرات بھی ہوئے مگر تاحال مذاکرات کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا انتظامیہ نے گزشتہ روز سے مظاہرین کے لیے پانی اور آمدورفت میں رکاوٹیں ڈالنا شروع کر دی ہیں۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ وہ ہائی کوالیفائیڈ ہیں اکثریت ایم اے ڈبل ایم اے اور ایم فل کی ڈگری کے حامل ہیں مگر کئی سالوں سے عارضی بنیادوں پر معمولی تنخواہ پر ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں بھی ملازمتوں پر مستقل کیا جائے ہم اپنے مطالبات پورے نہ ہونے تک اپنے موقف پر ڈٹے رہیں گے۔وزارت کہے رہی ہے کہ ہم آپ کومستقل نہیں گے جبکہ ہمارامطالبہ ہے کہ عدالتی احکمات کے تحت ہمیںفوری مستقل کیاجائے بیسک ایجوکیشن سکول کمیونٹی کا نان ٹیچنگ سٹاف مستقل کردیاگیاہے ۔