ہماری سیکورٹی تعلیمی معیار سے ہے‘ میزائلوں سے نہیں‘ احسن اقبال
اسلام آباد (سٹی رپورٹر) مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہماری سکیورٹی تعلیمی معیار سے ہے نہ کہ بندوق اور میزائل سے ہے۔میزائل اور ایف 16 حاصل کر لینا ترقی نہیں ہے، چین سمیت بہت سے ممالک اپنے طلباء کو امریکہ پی ایچ ڈی کے لیے بھیجتے رہے، جبکہ ہم لوگ امریکہ پیسہ کمانے کیلئے جاتے رہے، سی پیک صرف سڑکوں کا منصوبہ نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے وفاقی ادارے برائے پائیدار ترقی کی سالانہ کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ 2013 میں پاکستان میں بجلی کا بہت زیادہ شارٹ فال تھا، 5 سال میں 12 ہزار میگا واٹ شامل ہوا، بجلی کے بغیر معیشت تباہ ہو جاتی ہے۔ انھوں نے دلچسپ پیرائے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی بار جب اسی فورم پر خطاب کیا تو توہین عدالت کا نوٹس مل گیا تھا، اس بار کہوں گا کہ سب ٹھیک چل رہا ہے امید ہے کہ ایسا کہنے سے توہین عدالت کا نوٹس نہیں ملے گا۔ انھوں نے کہا کہ سی پیک سے بلوچستان کو بہت فائدہ ہوا، 70 سال میں گوادر اور کوئٹہ کے درمیان زمینی رابطہ نہیں تھا، جو کہتے ہیں سڑکیں بنانا ترقی نہیں ہے وہ جا کر گوادر کوئٹہ روڈ دیکھیں، صوبے میں بہت سی یونیورسٹی کا قیام ہوا، ہم ایسے دور سے گزر رہے ہیں کہ جہاں پرانے اقدامات کو تبدیل کیا جارہا ہے، ہم ڈیجٹل معیشت کی جانب گامزن ہورہے ہیں، روبوٹ اور ٹیکنالوجی نے عام ورکروں کی جگہ لے لی ہے، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ڈیجٹیل معیشت میں ہم اپنا کتنا حصہ لے سکتے ہیں۔ ملک کو درپیش اندونی مشکلات سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ بیرونی مشکلات سے نمٹنے کی بھی ضرورت ہے، دنیا تیزی سے ترقی کر رہی ہے، 15 سال بعد ربورٹس کا دور آ جائے گا، دو سال قبل ہم نے 5 جدید سینٹر بنائے، سی پیک کے تحت چین سے پاکستان تک فائبر آپٹکس بچھائی جا رہی ہے، تھر کول منصوبے کو ترجیح دی، تھرکول منصوبہ مقامی لوگوں کے لیے انقلاب ہے، تھر میں عورتیں ٹرک چلا رہی ہیں، ہم نے 1 ہزار پی ایچ ڈی سکالر شپس کا پروگرام شروع کیا، ہمیں خطے کے دیگر ممالک سے تعلق قائم کرنا ہوگا۔