سپریم کورٹ کے حکم پر والٹر پاور انٹرنیشنل اور پاکستان پاور ریسورس کمپنی نے رینٹل پاور پروجیکٹس کے لیے وصول کی گئی دو ارب روپے کی پیشگی رقم سود سمیت واپس کر دی۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس غلام ربانی اور جسٹس خلیل الرحمٰن رمدے پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ والٹر پاور انٹرنیشنل کمپنی کے وکیل شاہد حامد اور پاکستان پاور ریسورس کمپنی کے وکیل ڈاکٹر پرویز حسن نے عدالت کو بتایا کہ پیشگی کی رقم محفوظ تھی جو اب وآپس کر دی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے دونوں سنیئر وکلاء کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے قومی دولت کے تحفظ کے لیے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان کے ہر شہری کو اسی طرح کی سوچ رکھنی چاہئیے۔ پاکستان پاور ریسورس کمپنی کے وکیل ڈاکٹر پرویز حسن نے بتایا کہ گیس اور دیگر سہولیات فراہم نہ کرنے پر واپڈا کے خلاف چودہ ملین ڈالر کا دعویٰ بھی دائرکیا جائے گا۔ عدالت نے مذید سماعت چودہ دسمبر تک ملتوی کر دی۔