مقبوضہ کشمیر میں بھارتی آئین کے آرٹیکل تین سو ستر کی منسوخی اور مقبوضہ وادی کی فرقہ وارانہ تقسیم کے اعلان کے بعد پیرسے اب تک پانچ سوسے زائد رہنماوں اورکارکنوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق سمیت تقریباً تمام حریت رہنماوں کو گھروں میں نظربند یا جیلوں میں بند کردیا گیا ہے۔
تقریباً پانچ سو ساٹھ سیاسی کارکنوں کو سرینگر، بارہمولا،Gurez اور دوسرے علاقوں میں قائم خود ساختہ حراستی مراکز میں قید کیا گیا ہے کیونکہ مقبوضہ وادی کی جیلیں اور حوالات میں پہلے ہی گنجائش سے زیادہ قیدی ہیں جہاں حریت رہنماوں اورکارکنوں کو جھوٹے مقدمات میں زیر حراست رکھا گیا ہے۔