طیب اردگان ہسپتال میں توسیع بھی غریب مریضوں کی مشکلات کم نہ کر سکی
مظفرگڑھ (نامہ نگار) ڈی جی خان روڈ پر دوست ملک ترکی کے تعاون سے بنایا گیا طیب اردگان انڈس ہسپتال میں توسیع کے بعد بھی بیڈز کی کمی کے باعث مریضوں کو دوسرے ہسپتالوں میں ریفر کر دیا جاتا ہے ہسپتال سے ملحقہ دیہی علاقوں میں قائم تمام سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج ومعالجہ کے لیے بنیادی سہولیات نہ ہونے کے باعث ان علاقوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں غریب و نادار مریض طیب اردگان ہسپتال کا رخ کرتے ہیں،جہاں انہیں بیڈز کی کمی کا بہانا بنا کر ڈی ایچ کیو ہسپتال اور نشتر ہسپتال ملتان ریفر کر دیا جاتا ہے،سینکڑوں مریضوں نے طیب اردگان ہسپتال کے ڈاکٹرز اور انتظامیہ کے خلاف شکایت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ہسپتال کی انتظامیہ کا ان سے ناروا سلوک اور غربت کے باعث وہ مریض کو واپس گھروں میں لے جانے پر مجبور ہیں،انکا مزید کہنا تھا کہ پرائیویٹ علاج بے حد مہنگا ہونے کی وجہ سے وہ پرائیویٹ طور پر علاج ومعالجہ کرانے کی سکت نہیں رکھتے اور ڈی ایچ کیو ہسپتال مظفرگڑھ میں بھی مریضوں کے بے انتہا رش کے باعث وہ یا تو مریض کو گھروں میں مرنے کیلئے چھوڑ دیتے ہیں یا پھر ادھار لے کر پرائیویٹ ڈاکٹروں سے علاج کروانے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔یاد رہے کہ محکمہ صحت حکومت پنجاب کی ضلع مظفرگڑھ میں عدم دلچسپی، علاج ومعالجہ کی ناکافی سہولیات،پینے کے پانی کے خراب ہونے،ناقص خوراک کے باعث ناصرف کینسر،دل کے امراض،جگر کے امراض، آنکھوں اور جلد کے امراض کے ساتھ ساتھ ذیابیطس اور ہڈیوں کے امراض میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے،جبکہ ان امراض میں اضافے کیوجہ سے ضلع میں شرح اموات بھی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے اسکے علاوہ زچگی کے دوران زچہ و بچہ کی اموات کی شرح میں بھی اضافہ ہو چکا ہے،خطرناک اور جان لیوا امراض میں تیزی سے اضافہ حکومت اور محکمہ صحت کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق برائے صحت کی تنظیموں کے لیے بھی لمحہ فکریہ ہے۔