ایف بی آر کے نئے چیئرمین کی تلاش شرو ع کر دی گئی
اسلام آباد (عترت جعفری) ایف بی آر کے نئے چیئرمین کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔ نئے چیئرمین کا تعلق بیورو کریسی سے بھی ہو سکتا ہے تاہم شواہد بتاتے ہیں کہ نیا چیئرمین ایف بی آر پرائیویٹ سیکٹر سے لیا جائے گا۔ متوقع وزیر خزانہ اسد عمر نے اس جانب اشارہ بھی کیا۔ پرائیویٹ سیکٹر سے چناؤ کا تجربہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں کیا گیا تھا۔ اس وقت جس شخصیت کو سربراہ بنایا گیا تھا جب وہ ذمہ داریاں سنبھالنے بیرون ملک سے آئے تو ائرپورٹ پر ہی کسٹمز کے عملہ نے انہیں ایک معاملہ میں ملوث کرنے کی کوشش کی تھی۔ اسد عمر نے اس کی تصدیق کی کہ نیا چیئرمین لگے گا جو اپنی ٹیم خود بنائے گا۔ اسد عمر نے یہ گلہ بھی کیا کہ میڈیا کو نہ جانے کون خبریں دیتا ہے۔ اکنامک ایڈوائزری کے لئے جو کونسل بننی ہے اس کے اب تک 12 نام فائنل کئے چند اور آ جائیں گے۔ مگر میڈیا میں تعداد 200 تک پہنچ چکی ہے۔ ان سے سٹیٹ بینک کے گورنر اور بعض دوسرے اداروں کے سربراہوں کی تبدیلی کے بارے میں استفسارات ہوئے جس پر ان کا کہنا تھا جہاں آئینی ادارے ہیں اور ان کے سربراہوں کی مدت درج کر دی گئی ہے ان کو حکومت خود نہیں ہٹا سکتی۔ تاہم انہوں نے بیورو کریسی میں وسیع ردو بدل کا اشارہ بھی دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق بیورو کریٹ ارباب شہزاد جو اس وقت تحریک انصاف میں شامل ہیں اس سلسلے میں فہرست تیار کر رہے ہیں۔