اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں موسلادھار بارش ، راولپنڈی میں رین امیرجنسی نافذ
راولپنڈی(اپنے سٹا ف رپورٹر سے /ایجنسیاں) اسلام آباد، راولپنڈی میں موسلا دھار بارش نے جل تھل ایک کر دیا۔ سڑکیں تالاب بن گئیں، شہر میں 202 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ نالہ لئی میں پانی کی سطح 14 فٹ تک پہنچ گئی، واسا نے راولپنڈی میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی۔ جڑواں شہروں میں رات گئے موسلا دھار بارش جل تھل ایک ہوگیا۔ راولپنڈی میں طوفانی بارش سے سڑکیں تالاب بن گئیں، صادق آباد، شمس آباد، کمیٹی چوک، جاوید کالونی کے علاقے ڈوب گئے۔ پانی گھروں میں داخل ہو گیا جس کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ موسلا دھار بارش کے بعد نالہ لئی میں رتہ پل کے مقام پر پانی کی سطح 14 فٹ تک پہنچ گئی۔ وقفے وقفے سے جاری بارش سے پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا خدشہ ہے۔شہر میں اب تک 202 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ واسا نے رین ایمرجنسی نافذ کر دی۔ نشیبی علاقے صادق آباد، شمس آباد، کمیٹی چوک، جاوید کالونی کے علاقے ڈوب گئے۔ پانی گھروں میں داخل ہو گیا جس کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا رہا، تقریباً 8گھنٹے تک جاری رہنے والی موسلا دھار بارش کے بعد نالہ لئی میں رتہ پل کے مقام پر پانی کی سطح 14 فٹ تک پہنچ گئی۔ترجمان واسا کے مطابق کمیٹی چوک انڈرپاس سے پانی نکالنے کا کام جاری رہا۔ایم ڈی واسا راولپنڈی راجہ شوکت محمود نے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور پانی نکالنے کے انتظامات کا جائزہ لیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، گوجرانوالا، فیصل آباد، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔علاوہ ازیں اسلام آباد، راولپنڈی، ملکہ کوہسار مری،شکر گڑھ، نورکوٹ اور ایبٹ آباد میں موسلادھار بارشیں ہوئیں ، راولپنڈی میں 202ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، نالہ لئی کی سطح14فٹ سے اوپر چلی گئی، جگہ جگہ پانی کھڑا ہو گیا، واسا نے شہر میں رین ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کردیا ۔ مزیدبراں اسلام آباد اور راولپنڈی میں گزشتہ شب شروع ہونے اور وقفے وقفے سے جاری رہنے والی بارش کے باعث راول ڈیم میں پانی کے ذخیرے میں اضافہ ہوگیا جس سے راول ڈیم انتظامیہ نے اسپل ویز کھول د یئے ۔راول ڈیم انتظامیہ کے مطابق ڈیم میں پانی کا موجودہ لیول 1749فٹ تک پہنچ گیا جبکہ اس میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 1752 فٹ ہے۔راول ڈیم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈیم میں قریبی پہاڑی علاقوں سے پانی کی آمد جاری ہے، اس لیے راول ڈیم کے اسپل ویز کھول د یئے کھولنے سے قبل شہریوں کو الرٹ کرنے کے لیے سائرن بجائے گئے۔اسلام آباد میں 70سے زیادہ بجلی کے فیڈرز ٹرپ کر گئے اور متعدد علاقوں کی بجلی غائب ہوگئی، آئیسکو حکام کا کہنا ہے کہ بجلی کی بحالی کے لیے کام جاری ہے۔کئی علاقوں میں نشیبی علاقوں سے شہریوں کو اپنے بچوں سمیت محفوظ مقام کی جانب جانا پڑا جگہ جگہ بجلی کے تار بھی شارٹ سرکٹ سے جل گئے کئی علاقوں میں بجلی کا تعطل پیدا ہوگیا دریائے سواں میںگورکھ پور کے مقام پر لگے سرکاری ٹیوب ویلوں میں کام کرنے والے گیارہ افراد سیلابی ریلے میں پھنس گئے جنہوں نے قریبی کھمبوں اور ٹیوب ویلوں کی چھتوں پر چڑھ کر پناہ لے لی جنہیں ریسکیو1122 نے کشتیوں اور لمبے رسوں کی مدد سے ریسکیو کرلیا جن میں آٹھ مرد ، ایک خاتون اور دو کمسن بچے شامل تھے راولپنڈی شہر میں واسا نے ڈی واٹرنگ پمپ اور سکر مشینیں لگا دیں کمیٹی چوک انڈر پاس میں پانی جمع ہونے سے اسے ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا رحیم آباد پل کے نیچے چار فٹ پانی جمع ہوگیادریائے سواں میں طغیانی آنے سے ہائی الرٹ جاری کی گئی بینظیر بھٹو ائر پورٹ کی حفاظتی دیوار بھی بارش کے پانی کے تیز بہائو کی وجہ سے گر گئی۔ کوہاٹی بازار مری روڈ کے قریب نالے میں پانی کی سطح بلند ہونے کے بعد لیول نیچے گرنے لگا تو ایک شہری اصغرراستہ عبور کرتے ہوئے کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا ایم ڈی واسا راجہ شوکت محمود اور ترجمان واسا عمر فاروق امدادی کاموں کی نگرانی کیلئے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے رہے۔ ہولی فیملی ہسپتال کی او پی ڈی کی بیسمنٹ میں پانی داخل ہوگیا جہاں الٹرا سائونڈ ، ایکسرے ، پتھالوجی کے شعبوں میں کام رک گیا پانی نکالنے کیلئے لگائی گئی موٹریں بھی ناکافی ثابت ہوئیں جس کے بعد عملے نے بالٹیوں کی مدد سے بھی پانی نکالنا شروع کردیا شدید بارش کے باعث راولپنڈی ضلع میں انسداد پولیو مہم کا عملہ بھی روانہ نہ ہوسکا خواتین عملہ پولیو مہم پر روانگی کیلئے تیار رہا لیکن گلیوں میں گھٹنوں گھٹنوں پانی کھڑے ہونے کے باعث ان کیلئے کام کرنا مشکل تھا ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال کی ایمرجنسی کے عقب میں واقع رہائشی کالونی میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا کالونی کے مکین بالٹیوں سے پانی نکال کر گلی میں پھینکتے رہے بوہڑ بازار میں بارش کا پانی جمع ہونے سے میڈیکل کی دکانوں سمیت دیگر کاروبار سے وابستہ تاجروں کا بھی بہت نقصان ہوا ہے۔ دکاندار بھی اپنی مدد آپ کے تحت دکانوں سے پانی نکالنے میں مصروف رہے۔