مستنصر حسین تارڑ
)پاکستان کے نمایاں سفر نگار، ادیب اور مصنف(
کالم نگار، ٹی وی میزبانی، افسانہ نگار، اداکار سب سے بڑھ کرسفر ناموں کے خالق ان سب کے خالق اور ان تمام اصناف کا مجموعہ مستنصر حسین تارڑ ہیں۔ جس طرح آپ نے اپنے ملک پاکستان کے شمالی علاقاجات کی خوبصورتی کو بیان کیا ہے شاید ہی کسی اور نے کیا ہوگا۔ آپ نے پہاڑی سلسلوں کی بھی اس طرح منظر کشی کی ہے کہ پڑھنے والا خود کو وہاں موجود پاتا ہے اور اظہار کی جتنی بھی اصناف انہوں نے اپنائی اُس میں کمال حاصل کیا۔ آپ نے اپنے ملک کے شمالی علاقوں کی اِتنی خوبصورت منظر کشی کی کہ وہاں کی ایک جھیل کا نام”تارڑجھیل “ دیا گیاہے۔ آپ نے کے ٹو کی برفانی چوٹی کے اوپر بھی سفر نامہ ” کے ٹو “لکھا اور اس کی فروخت کے بھی ریکارڈ قائم ہوئے اور غیر ملکی زبانوں میں بھی اس کے ترجمے کئے گئے۔ اور وہ اسی طرح پہاڑوں پر جانے کا عزم رکھتے ہیں اور لوگوں کے دلوں میں اُترنے کا ہنر بھی رکھتے ہیںاور آخری دمِ تک لکھتے رہنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
)نازش عرفان....لاہورکالج فارویمن یونیورسٹی(