قائمہ کمیٹی مواصلات کا اجلاس‘ خضدار‘ شہداد کوٹ منصوبوں کی تفصیلات طلب
اسلام آباد (خبر نگار) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کو بتایا گیا کہ عرصہ دراز سے جاری 7منصوبہ جات کو مکمل کرلیا گیا ہے جن میں لیاری ایکسپریس ، خضدار ، شہدادکوٹ ، گوادر تربت روڈ ، قلات کوئٹہ وغیر ہ شامل ہیں۔ کمیٹی نے خضدار اور شہداد کوٹ منصوبے کی تفصیلات آئندہ اجلاس میں طلب کرلی۔ کمیٹی میں یہ انکشاف کیاگیا کہ موٹر وے پولیس کی کل منظور شدہ سیٹیں 11759ہیں ۔ جن میں سے 5871خالی ہیں۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ کل بجٹ کا 7فیصد ڈویلپمنٹ پر خرچ کیا جاتا ہے ۔ ادارے کو گاڑیوں کی کمی کا سامنا ہے اور آئی جی موٹر وے پاس جو گاڑی ہے جو 5لاکھ کلومیٹر چل چکی ہے نئی گاڑیوں اور سٹاف کی شدید ضرورت ہے۔ میڈیکل اورکم تنخواہ سمیت کئی مسائل کا سامنا ہے ۔کمیٹی کا اجلاس منگل کو چیئرمین کمیٹی سینیٹرہدایت اللہ کی صدارت میںپارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہو ا۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میںسینیٹر نعمان وزیر خٹک کے سینٹ میں اٹھائے گئے موٹروے کے حوالے سے سوال، سینیٹر جہانزیب جمالدینی کے کوئٹہ ، کراچی اور کراچی تافتان روڈ پر ہونے والے حادثات کے علاوہ سینیٹر میاں عتیق شیخ اور سینیٹر ثمینہ عابد کے نیواسلام ایئرپورٹ پر وصول کیا جانے والا ٹول ٹیکس اور وزارت مواصلات اور اس کے ماتحت اداروں کے کام کے طریقہ کار ، کارکردگی اورکام کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔ رکن کمیٹی سینیٹر صابر شاہ نے کہا کہ حسن ابدال سے جانب ہری پور پل جو 2010کے سیلاب میں بہہ گیا تھا اب وہاں پل کے آس پاس بہت ملبہ پڑا ہے این ایچ اے اس پر کام کرے۔ چیئرمین این ایچ اے نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے کام کے طریقہ کار بارے کمیٹی کو تفصیلی آگاہ کیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ این ایچ اے 1991 میں قائم کی گئی ۔ 55موٹرویز اور ہائی ویز کو کنٹرول کررہی ہے ۔ روڈ نیٹ ورک 13101کلومیٹر ہے جوملک کا 80لوڈ برداشت کررہی ہے۔ ادارے کی نیشنل ہائی وے کونسل ہے ۔ جس کا صدر وزارت مواصلات کا وزیر ہوتا ہے۔ سیکرٹری چیئرمین این ایچ اے اور 5ممبران ہوتے ہیں۔ جس کے تحت این ایچ اے ایگزیکٹو بورڈ ہے جس کا چیئرمین این ایچ اے ہے اور 8ممبران ہوتے ہیں۔ نیشنل ہائی وے کونسل پالیسی سازی کرتی ہے اور جو فیصلہ کیا جاتا ہے اس پر عمل کیا جاتا ہے۔ این ایچ اے کے 3400ملازمین ہیں ۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ملک میں سامان کی ترسیل 95فیصد اور90فیصد سفر انہی سڑکوں کے ذریعے ہوتا ہے۔ پاکستان میں کل سڑکوں کی لمبائی 261595ہے جن میں سے 13ہزار این ایچ اے کے پاس ہے۔ اراکین کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی حکومت سے سفارش کرے کہ سامان کی ترسیل میں ریلوے کو زیادہ سے زیاد ہ استعمال میں لائے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ عرصہ دراز سے جاری 7منصوبہ جات کو مکمل کرلیا گیا ہے جن میں لیاری ایکسپریس ، خضدار ، شہدادکوٹ ، گوادر تربت روڈ ، قلات کوئٹہ وغیر ہ شامل ہیں۔ کمیٹی نے خضدار اور شہداد کوٹ منصوبے کی تفصیلات آئندہ اجلاس میں طلب کرلی۔ رکن کمیٹی سینیٹر بہرامند خان تنگی نے کہا کہ گزشتہ 15سالوں میں مختلف حکومتوں نے موٹرویز پر کھجور کے درخت لگائے اس کے لیے کتنے فنڈز استعمال کیے گئے اور کتنے پودے لگائے گئے کی مکمل تفصیلات کمیٹی کو آئندہ اجلاس میں دی جائے۔