’’لے او یار حوالے رب دے میلے چار دناں دے‘‘

کرونا وباکی لپیٹ میںآکر ٹیکسلاواہ کینٹ کے مشہورعوامی خدمتگار،سماجی شخصیت ملک فیصل اقبال بھی اس جہان فانی سے رخصت ہوگئے ،ملک فیصل اقبال واہ کینٹ ٹیکسلاکی معروف کاروباری،سماجی وسیاسی شخصیت بابواکبردین ملک مرحوم کے بھتیجے اوربراڈوے سویٹس انوارچوک کے مالک بابومحمد اقبال کے صاحبزادے تھے،ملک فیصل اقبال نے عملی زندگی میںقدم رکھتے ہی انسانیت سے پیارکے رشتوںکواپنالیا اوروقت کے ساتھ ساتھ وہ ایک بھرپورعوامی سماجی شخصیت کے طورپرٹیکسلاواہ کے سیاسی سماجی افق پرنمایاںہوگئے،ملک فیصل اقبال نے واہ کنٹونمنٹ بورڈکے بلدیاتی انتخابات میںبھرپورحصہ لیتے ہوئے اپنے گروپ کے نام سے امیدواروںکومیدان میںاتارا،اورخودبھی متعدد بارواہ کینٹ کی صوبائی اورقومی نشستوںسے بطورامیدوارالیکشن میںحصہ لیتے رہے،اورصوبائی سطح پرریکارڈ ووٹ حاصل کرکے اپنی سیاسی طاقت کاتمام سیاسی جماعتوںکے نامی گرامی امیدواروں کواحساس دلاتے رہے،ملک فیصل اقبال مرحوم اگرچہ صوبائی اورقومی سطح پرکسی الیکشن میںکامیابی حاصل نہ کرسکے،تاہم انہوںنے عوامی فلاح وبہبودکی خاطرسماجی میدان میںنمایاںخدمات انجام دیں،ملک فیصل اقبال مرحوم کم گو،مگرخوش گفتارشخصیت کے مالک تھے،انہوںنے غریب بے سہارا،اورمستحق افرادبالخصوص بیوگان کی مالی معاونت کیلیئے خاموشی کے ساتھ بہت زیادہ خدمات انجام دیں،واہ کینٹ کے انجمن تاجران کے انتخابات ہوں،یاسماجی سطح پرکسی بھی شعبہ میںعملی کرداراداکرنے کاموقع میسرہو،توسب سے نمایاںنام ملک فیصل اقبال کاایک سرگرم کردارکی طرح عوامی تذکروںکاحصہ بنارہا،ملک فیصل اقبال نے اپنے ذاتی اخراجات کومصرف میںلاتے ہوئے مختلف آبادیوںمیںبسنے والے لوگوںکوآمدورفت کی سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ تعلیمی اداروںمیںزیرتعلیم یتیم اوربے سہارا،طلبہ وطا لبات کی معاونت میںبھی اہم کرداراداکیا،ا نہوں نے ٹیکسلاواہ کینٹ کے علاقوںمیںموجود قبرستانوں میںنمازجنازہ کی ادائیگی کے لیئے وقف کی جانے والی اراضی پرالگ الگ جنازہ گاہوںکی تعمیربھی کروائی،جبکہ واہ کینٹ کے ساتھ متصل مضافاتی بستیوںمیںنئی آبادیوںمیںرہائش پذیرلوگوں کو قبرستان کیلیئے ذاتی طورپرزمین فراہم کرنے کے اقدامات کویقینی بنایا،واہ کینٹ ٹیکسلاکے محنت کش مزدورطبقہ میںبھی انکی پرجوش مگرخاموش خدمات کوبھی کسی صورت جھٹلایانہیںجاسکتا،ملک فیصل اقبال مرحوم کے مخلصانہ جذبے کے تحت انہیںسچے اورمخلص دوستوںکی حمائت میسررہی،جس کے نتیجہ میںوہ بہت جلدنچلے طبقہ سے متعلق عوامی حلقوںکی آوازبن گئے،ملک فیصل اقبال کی وفات کی خبرٹیکسلاواہ کینٹ کے تمام حلقوںمیںانتہائی یاس وحسرت کے اندازمیںسنی گئی۔ نمازجنازہ انوار چوک واہ کینٹ کے وسیع گراونڈمیںاداکی گئی،بلاشبہ واہ کینٹ کے اندرملک فیصل اقبال کے نمازجنازہ کااجتماع ایک بہت بڑا،اجتماع دیکھنے میںآیا، جس میںمذہبی شخصیات،علماء کرام، تاجر برادری، وکلاء برادری ،مختلف مزدورتنظیموںسے متعلق عہدیداران وکارکنان ،سیاسی وسماجی شخصیات اورعام شہریوںکی بہت بڑی تعدادشامل تھی۔نمازجنازہ میںشریک ہرشخص افسردہ اورغمگین دکھائی دے رہاتھااور لوگوںکی اکثریت ملک فیصل اقبال کے والدبزرگوار بابوملک اقبال سے انکے بیٹے کی جدائی پرگہرے رنج وغم کااظہارکرنے کے ساتھ ساتھ انہیںیہ صدمہ برداشت کرنے کی دعادے رہاتھا،ٹیکسلاواہ کینٹ کی تمام سیاسی جماعتوں،جن میںاقتداری گروپ سے متعلق اوراپوزیشن جماعتوںسے متعلق تمام عہدیداران،ذمہ دارشخصیات اورسیاسی ورکرزبھی نمایاںطورپرنمازجنازہ میںشریک ہوئے،اورتمام لوگ ایک دوسرے کے ساتھ ملک فیصل اقبال کی گزری ہوئی زندگی پراچھے اورعمدہ الفاظ کے ساتھ مرحوم کوخراج عقیدت پیش کرتے رہے،ٹیکسلاواہ کینٹ کی مشہورشخصیت حاجی ابراردلدارخان آف سالا ر گاہ نے بھی اپنے احباب کے ہمراہ ملک فیصل اقبال کی نمازجنازہ میںشرکت کی۔ گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ملک فیصل اقبال انتہائی ہمدردانسان تھے،عام لوگوںکی غمی خوشی کی تقریبات میںبھی پرخلوص جذبے کے ساتھ شرکت کرنے کاانہیںجو منفرداندازاورمقام حاصل تھا،وہ ہمارے علاقہ کی کسی اورسماجی شخصیت کوحاصل نہ ہوسکا،حاجی ابرار دلدارخان نے ملک فیصل اقبال کوان کی عوامی سماجی خدمات پرشاندارالفاظ میںخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ان کی وفات سے علاوہ واہ کینٹ ٹیکسلاکے علاقوںمیںسماجی افق پر جو خلا پیدا ہوا ہے،وہ بمشکل پوراہوسکے گا،سادات فاونڈیشن کے چیئرمین حاجی سیدنذرحسین شاہ،پی ٹی آئی تحصیل ٹیکسلاواہ ضلع راولپنڈی کے سرکردہ رہنماء سردارخیراللہ خان نے بھی ملک فیصل اقبال کی وفات کوناقابل تلافی نقصان قراردیا،انہوںنے فیصل اقبال کے والدبزرگوارملک بابومحمداقبال سے دلی ہمدردی کااظہارکرتے ہوئے مغفرت اوربخشش کی خصوصی دعائیںکیں۔