"شہیدِ امن" وقاص عظیم شہید
2 اپریل گزشتہ جمعہ کی رات خانیوال پولیس کے ایک خوبصورت نوجوان کانسٹیبل وقاص عظیم شہید نے کبیروالہ میں اپنے شہر کے باسیوں کے جان و مال کے تحفظ کی خاطر ڈاکوؤں سے بے جگری سے مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کر کے نہ صرف خانیوال پولیس کے نام کو چار چاند لگا دیئے بلکہ خانیوال کی شدید دباؤ کا شکار پولیس کے عزم و ہمت کو نئی جِلا بخش دی جس سے خانیوال پولیس کے افسران اور نوجوانوں کو نیا ولولہ اور جوش ملا ڈی پی او خانیوال محمد علی وسیم نے شہید وقاص عظیم کی شہادت کی خبر ملتے ہی فوری طور پر جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور بعد ازاں شہید وقاص عظیم کی نمازجنازہ کے لئے فقیدالمثال انتظامات کیلئے زاتی طور پر رات بھر متحرک رہے جبکہ آر پی او ملتان سید خرم علی شاہ نے بھی واقعے کے فوراً بعد شہید وقاص عظیم کے اہلخانہ سے ٹیلیفون پر تعزیت کی اور پھر اگلے دن نماز جنازہ میں شرکت کیلئے خانیوال میں موجود رہے پولیس افسران جن میں ڈی پی او محمد علی وسیم اور آر پی او سید خرم علی شاہ کی شہید وقاص کی جنازے کی ان آخری رسومات کی ادائیگی میں زاتی دلچسپی سے پولیس ملازمین کو کافی حوصلہ ملا اور انہیں اپنے فرائض شہید وقاص عظیم کی طرح ادا کرنے کا نیا ولولہ اور جوش ملا جو امن عامہ کے قیام کے لئے وقت کی اہم ضرورت ہے شہید وقاص عظیم 20 اپریل 1989 کو محمد ارشاد کے گھر میانچنوں میں پیدا ہوئے ان کے والد محمد ارشاد پولیس ملازم تھے جو بعد ازاں اپنی سروس مکمل کر کے سب انسپکٹر ریٹائر ہوئے شہید وقاص عظیم نے اپنی ابتدائی تعلیم میانچنوں میں ہی حاصل کی اور میٹرک مکمل کرنے کے بعد اپنی عمدہ فٹنس چودھویں کے چاند کی مانند روشن چہرہ اور دراز قد ہونے کی بدولت 31 دسمبر 2010 کو پولیس سکواڈ کا حصہ بن گئے شہید کو روز اول سے ہی پولیس سکواڈ میں شامل ہونے کا جنون تھا بہت چھوٹی سی عمر میں اپنے والد کی یونیفارم پہن کر سیلوٹ کرنا انہیں بہت پسند تھا اپنی زمہ داری نبھانے میں وہ روز اول سے ہی مشہور تھے اپنے ہدف کو حاصل کرنے میں وہ اپنی جان کی بازی لگا دینے میں وہ زرا نہیں جھجکتے تھے اور یہی وصف تھا کہ وہ ڈاکوؤں کی تلاش کے ہدف میں اس بے جگری سے مگن ہوئے کہ جان کی پرواہ تک نہیں کی اور 2 اپریل 2021 کو جمعہ کی عظیم شب میں شہادت جیسے عظیم الشان مرتبے پر فائز ہو کر خانیوال کی تاریخ میں ہمیشہ کیلئے امر ہو گئے شہید وقاص عظیم کی نمازجنازہ میں پولیس افسران اور پولیس ملازمین کے ساتھ ساتھ زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھرپور شرکت کی اور خانیوال کے اس قابل فخر سپوت کو سلام عقیدت پیش کیا اس موقع پر آر پی او سید خرم علی شاہ, ڈپٹی کمشنر خانیوال آغا ظہیر عباس شیرازی اور ڈی پی او خانیوال محمد علی وسیم نے شہید کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کیا آر پی او ملتان سید خرم علی شاہ نے شہید وقاص عظیم کو"شہیدِ امن"کا خطاب دیا ان کا کہنا تھا کہ شہید وقاص عظیم نے معاشرے میں امن کے قیام کے لئے اپنی جان آفرین کا نزرانہ پیش کر کے نہ صرف خانیوال بلکہ پوری پنجاب پولیس کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے اور شہید ہمارے ڈیپارٹمنٹ کے ماتھے کا جھومر ثابت ہوا ہے۔
جو ہم سب کیلئے باعث افتخار ہے جبکہ ڈی پی او خانیوال محمد علی وسیم کا کہنا تھا کہ میرے لئے یہ بہت بڑا اعزاز ہے کہ میری ٹیم میں شہید وقاص عظیم جیسے ہونہار اور فرض شناس نوجوان موجود ہیں شہید وقاص عظیم نے خانیوال میں جرائم کے خلاف جہاد کرتے ہوئے عظیم قربانی پیش کی ان کی اس قربانی نے ہمارا سر فخر سے بلند کر دیا ہے اس پرعزم موقع کی مناسبت سے میرا اپنے افسران اور نوجوانوں کیلئے یہ پیغام ہے کہ معاشرے سے جرائم کے خاتمے اور امن و امان کی بحالی کیلئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں اور اس کے لئے ہمہ وقت کوشاں اور تیار رہیں شہید وقاص عظیم کو پورے اعزاز کے ساتھ میانچنوں میں ان کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔