ماڈل کورٹس میں193مقدمات کا فیصلہ،1ملزم کو سزائے موت
راولپنڈی(جنرل رپورٹر)مقدمات کی جلدسماعت اورانصاف کی فوری فراہمی کے لئے پاکستان بھر میں قائم ماڈل عدالتوںنے بدھ کے روز مجموعی طورپر193مقدمات کا فیصلہ کیا ماڈل کریمینل ٹرائل کورٹس نے قتل کے19اور منشیات کے 37مقدمات کا فیصلہ سنا دیاماڈل عدالتوں کے مانیٹرنگ سیل کے ڈائریکٹر جنرل سہیل ناصرکے مطابق تمام عدالتوں نے کل 207 گواہوں کے بیانات قلمبند کئے پنجاب میں قتل کے7منشیات کے10،خیبر پختونخواہ میں قتل کے3 منشیات کے6،سندھ میں قتل کے6منشیات کے20، بلوچستان میں قتل کے3 منشیات کے1مقدمہ کا فیصلہ ہواجن میں1ملزم کو سزائے موت2 کو عمر قید جبکہ دیگر16ملزمان کو14سال 2ماہ9دن قید اور16لاکھ 15ہزار400روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ماڈل سول ایپلٹ عدالتوںنے گزشتہ روز مجموعی طورپر 72دیوانی،فیملی اور رینٹ اپیلوں و درخواست نگرانی کے فیصلے کر دیئے ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے65مقدمات کے فیصلے کردیئے تمام عدالتوں نے کل168 گواہوں کے بیانات قلمبند کئے20ملزمان کو10سال6 ماہ2 دن قید اور89ہزار600روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔