تاجرتنظیموں کا 15اپریل سے دکانیں کھولنے کا اعلان
کراچی (کامرس رپورٹر) کراچی کے تاجروں نے 15 اپریل سے تمام تر حفاظتی اقدامات کو بروئے کار لاتے ہوئے صبح 9بجے سے شام 5بجے تک مارکیٹس کھولنے کا فیصلہ کیا ہے ، تاجروں نے کے الیکٹرک کے ایوریج بلز اور فیول ایڈ جسٹمنٹ چارجز لگا کر لاکھوں روپے کے جعلی بلز کو مسترد کرتے ہوئے کے الیکٹرک کو لگام دینے کا مطالبہ کیا ۔ حکومت بجلی ، گیس کے بلوں کو معاف کرے اور تاجروں کے لیے امداد پیکیج کا اعلان کر کے تمام صوبائی و وفاقی ٹیکسز معاف کیے جائیں ۔ان فیصلوں کاا علان منگل کو کراچی الیکٹرونکس مارکیٹ میں الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان ، اسمال ٹریڈرز آرگنائزیشن کے صدر محمود حامد ، مرکزی جنرل سیکریٹری محبوب اعظم ، سندھ تاجر اتحاد کے صدر جمیل پراچہ نے تاجروں کے طویل اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سلیم میمن، طارق روڈ ٹریڈرز کے اسلم بھٹی، بولٹن مارکیٹ کے عثمان شریف، لیاقت آباد الائنس کے بابر خان بنگش ، اسمال ٹریڈرز کے سید لیاقت علی ، میٹھا در مارکیٹ کے نعیم ذکی ، بیڑی ایسوسی ایشن کے سیف الرحمن ، اقبال یوسف ، پاکستان کنفکشنری ایسوسی ایشن کے جاوید حاجی عبد اللہ ، جونا مارکیٹ میلا مائن کے جاوید شیخ ، اسپورٹس مارکیٹ کے آصف قریشی حمید بادلہ اور دیگر نے شر کت کی اور صلاح و مشورے کے بعد مارکیٹس کھولنے کا فیصلہ کیا۔ رضوان عرفان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں لاک ڈائون کو 24روز ہو چکے ہیں ۔ تاجر اب تک اپنی جمع پونجی ختم کر چکے ہیں ۔ ملازمین اور دہاڑی دار مزدور فاقہ کشی کا شکار ہیں ۔ حکومتی امداد محض بیانوں تک محدود ہے اس لیے اب مزید کاروبار بند نہیں رکھ سکتے ۔ یہ صورتحال برقر ار رہی تو حالات نا قابل کنٹرول اور لوٹ مار کی طرف جا سکتے ہیں اس لیے ہم نے فیصلہ کیا کہ تمام تر پابندیوں ، سوشل فاصلوں کو برقرار رکھتے ہوئے مارکیٹس کھولیں گے ۔ اسمال ٹریڈرز آرگنائزیشن کے جنرل سیکریٹری محبوب اعظم نے کہا کہ اب ہم اپنے بچوں کو مزید بھوکا نہیں مار سکتے ، حکومت یا تو امداد ی پیکیج دینے کا عملی مظاہرہ کرے ورنہ ہمارے کاروبار میں حائل نہ ہو ۔ انہو ں نے مطالبہ کیا کہ پیٹرول کی قیمت میں 50روپے کمی کی جائے۔ آٹے ، دال اور تیل کی قیمتوں میں کمی کی جائے ۔ آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز کراچی کے صدر محمود حامدنے مطالبہ کیا کہ کراچی میں صفائی ستھرائی کی مہم ٹھوس اور ہنگامی بنیادوں پر چلائی جائے، شہر میں فضائی اسپرے کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے کاروبار نہ کھولے تو کرونا سے بچ بھی گئے تو لوگ بھوک سے مر جائیں گے ۔ سندھ تاجر اتحاد کے صدر جمیل پراچہ نے بھی تمام فیصلوں کی تائیدکی اور تاجروں کے اتحاد پر زور دیا ۔ اجلاس میں سید لیاقت علی نے ایک قرار داد میں کرونا سے لڑنے والے ڈاکٹرز ، پیرا میڈیکل اسٹاف ، پولیس ، رینجرز ، فوج کے نوجوانوں کوخراج تحسین پیش کیا ۔ قرار داد میں مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر زکو حفاظتی کٹس فراہم فراہم کی جائیں اور اس جہاد میں شہید ہونے والے ڈاکٹرعدنان اور ڈاکٹر عبد القادر سومرو کے لیے قومی اعزازت کا اعلان کیا جائے ۔منگل کو کراچی پریس کلب میں صدرآئرن اسٹیل مرچنٹ ایسوسی ایشن حماد پونا والا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کی جانب سے تعمیراتی صنعت کو دیئے گئے ریلیف پیکج کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ریلیف پیکج میں چھوٹے تاجروں کو نظرانداز کردیا گیا اوررِیلیف پیکج میں صرف بڑی صنعتوں کوہی شامل کیا گیا ہے ، سریااور لوہا تعمیراتی شعبے کے لیئے اہم ہے لیکن وزیراعظم نے لوہا ،سریا،سیمنٹ کو ہی نظر انداز کردیا۔ حماد پونا والا نے کہا کہ حکومت کے اقدامات کی مخالفت کرنے والوں کو وزیراعلیٰ ہائوس میں بلایا جاتا ہے اور مذاکرات کئے جارہے ہیں ،حکومت کیا چاہتی ہے کہ کیا ہم بھی حکومت مخالف پالیسی اپنائیں ۔ حماد پونا والا نے کہا کہ کورونا وائرس سے قبل جو ایل سیز کھلوائیں تھیں ان پر بھاری جرمانہ لگ رہا ہے،بندرگاہ پر موجود درآمدی سامان پر بھاری ڈیمرج عائد کیا جارہا ہے۔وزیراعظم وفاقی وزیر میری ٹائم افیئرز سید علی زیدی کو احکامات جاری کریں کہ ڈیمرج ختم کرایا جائے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اگر ہمیں ریلیف پیکج نہیں دیا تو آئرن انڈسٹری دیوالیہ ہوجائے گی، سیلز ٹیکس 17فیصد سے کم کرکے 12فیصد کیا جائے اورامپورٹر کے لیئے ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کی جائے۔