نجی اسپتالوں کے مالکان کی وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات، لاک ڈائون میں توسیع کی اپیل
کراچی (اسٹاف رپورٹر) نجی اسپتالوں کے مالکان اور چیف ایگزیکٹو افسران اور ملک کے سرکردہ ڈاکٹروں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے 14 اپریل کے بعد لاک ڈاؤن میں توسیع کی اپیل کی ہے ، بصورت دیگر کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو نہیں پایا جاسکتا۔اس بات کا انکشاف وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی یہاں وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملک کے نجی اسپتال کے مالکان / سی ای اوز اور ممتاز ڈاکٹروں کے ساتھ ایک اجلاس کے دوران کیا گیا۔ اجلاس میں انڈس اسپتال کے سی ای او ڈاکٹر عبدالباری ، ای او سی کوآرڈینیٹر ریحان بلوچ ، ضیائ الدین اسپتال کے ڈاکٹر عاصم حسین ،اے او کلینک کے ڈاکٹر سید جنید شاہ ، ساؤتھ سٹی اسپتال کی ڈاکٹر سعدیہ ورک، این ایم سی کے عمر جنگ ، ڈاکٹر بلال فیض سی ای او کریک جنرل ہسپتال ، ڈاکٹر فرحان عیسیٰ عبد اللہ سی ای او عیسیٰ لیبارٹری ، طاہر میڈیکل سنٹر کے ڈاکٹر طاہر یوسف ، سی ای او ہیلتھ کیئر کمیشن منہاج قدوائی ، ، ایس ایچ سی سی کے جواد امین خان ، امام کلینک کے ڈاکٹر علی امام ، دارالصحت کے علی فرحان ، ایل این ایچ کے ڈاکٹر سلمان فریدی ، انکل سریا اسپتال کے زرکیس انکل سریہ ،میمن میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے ڈاکٹر وقار ، پٹیل ہسپتال کے ڈاکٹر مظہر نظام، اے کے یو کے کامران خان اور ڈاکٹر صادق انصاری و دیگر نے شرکت کی۔وزیر اعلیٰ سندھ نے اجلاس کے شرکاء سے کہا کہ وہ کورونا وائرس سے لڑنے کے لئے ان کی حمایت ، تعاون اور رہنمائی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے میں نے آپ کو یہاں مدعو کیا ہے۔تمام ڈاکٹروں نے وزیر اعلیٰ سندھ کی کاوشوں اور فوری اقدامات کو سراہا اور کہا کہ اگر وہ بروقت اقدامات نہ کرتے تو صورتحال قابو سے باہر ہوجاتی۔انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو مشورہ دیا کہ 14 اپریل کے بعد لاک ڈاؤن کو آسان نہ کریں۔ اگر لاک ڈاؤن واپس لیا گیا تو یہ وائرس جنگل کی آگ کی طرح پھیل جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہر کی ایک بڑی آبادی کچی آبادیوں میں رہتی ہے۔انہوں نے صورت حال کی منظر کشی کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے ہجوم کی اجازت دی گئی تو لوگ بسوں اور سڑکوں پر انفیکشن کا شکار ہوجائیں گے اور وہ یہ وائرس اپنے گھروں میں واپس لے جائیں گے اور اس سے ان کے خاندان کے افراد اور دیگر مقامی افراد بھی متاثر ہوں گے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ اس معاملے پر اپنی کابینہ اور دیگر اسٹیک ہولڈر سے مشاورت کریں گے۔