پالپا اور پی آئی ا میں مذاکرات کامیاب، پائلٹس جہاز اڑانے پر آمادہ
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) پائلٹس کی تنظیم پاکستان ائیرلائن پائلٹس ایسوسی ایشن (پالپا) اور پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد پائلٹس تمام شیڈول اور خصوصی پروازیں اڑانے کے پابند ہوں گے۔ پائلٹس کی تنظیم پالپا نے جہازوں میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات نہ ہونے پر جہاز اڑانے سے انکار کردیا تھا۔ تاہم اب پائلٹس اور پی آئی اے انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں جس کے بعد ایک معاہدے پر پی آئی اے انتظامیہ اور وائس پریزیڈنٹ پالپا نے دستخط کیے ہیں۔ معاہدے کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ تمام حفاظتی سامان فراہم کرنے کی پابند ہوگی جبکہ پائلٹس قومی ائیرلائن کی تمام شیڈول اور خصوصی پروازوں کو اڑانے کے پابند ہوں گے۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کوئی پائلٹ کورونا وائرس کی وجہ سے طیارہ اڑانے سے انکار کرتا ہے تو اسے تحریری طور پر آگاہ کرنا ہوگا۔ ترجمان سول ایوی ایشن کے مطابق پالپا نے فلائٹ آپریشن مشروط طور پر بحال کرنے پر آمادگی ظاہر کردی ہے لہٰذا حکومت کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ایس او پی پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پائلٹ اورکیبن کریو کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایس او پی پر مکمل عمل کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پالپا نے بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کیلئے اپنے تعاون کا یقین دلایا ہے۔ قبل ازیں پالپا اور پی آئی اے کے مذاکرات میں ناکامی کی خبریں سامنے آئی تھیں جس کے بعد پی آئی اے نے پروازوں کے لیے کنٹریکٹ پائلٹس کی خدمات حاصل کر لیں تھیں اور فضائی آپریشن کی بحالی کے لیے پاک فضائیہ سے مدد مانگ لی تھی۔ ڈس انفیکشن کرنے والے عملے کو پی آئی اے خود تربیت دے گی۔ سی اے اے کا انسپکٹر ہر طیارے کو کلیئرنس سرٹیفکیٹ دے گا۔ اگر طیارے کا کپتان ڈس انفیکشن سے مطمئن نہیں تو طیارہ نہیں اڑایا جائے گا۔ کپتان کی تسلی کے بعد جہاز میں کوئی مسئلہ نکل آتا ہے تو پی آئی اے انتظامیہ کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جائے گا۔ کوئی کپتان جہاز میں کورونا کے حوالے سے سیفٹی پر مطمئن نہیں تو تحریری طور پر انتظامیہ کو آگاہ کرے گا۔ دریں اثناء سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تمام چارٹرڈ اور پرائیویٹ طیاروں کی پاکستان آمد و رفت پر عائد پابندی میں توسیع کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی پروازوں کی بندش کے باعث سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تمام چارٹرڈ اور پرائیویٹ طیاروں کی پاکستان آمد و رفت پر عائد پابندی 11 اپریل رات 12 بجے تک بڑھا دی۔ سول ایوی ایشن حکام نے مذکورہ پابندی کے حوالے سے نوٹس جاری کردیا ہے۔ نئی پابندی سے ڈپلومیٹس (سفارتی) اور کارگو جہازوں کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔ ترجمان ایوی ایشن ڈویژن کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے تمام مسافروں کو 24گھنٹے کیلئے قرنطینہ بھجوایا جائے گا۔