مکرمی ! اسلامی معاشرہ میں ماں کو بلند مقام کا درجہ حاصل ہے۔ کسی بھی بلند مقام پر فائز وہ خواہ اولیائے کاملین ہوں یا مجاہدین اسلام ان کی پہلی درس گاہ کا درجہ ماں ہی کی گود کو حاصل ہے۔ اور دوسرا وہ باپ ہے جو رزق حلال سے اپنی اولاد کی پرورش کرتا ہے۔ اسی لئے ماں کے قدموں میں جنت اور باپ جنت کا دروازہ کہلاتا ہے۔ وہ ماں باپ جو سنت رسولؐ پر عمل پیرا ہو کر اپنی اولاد کی پرورش کرتے ہیں وہ لوگ واقعی اپنی اور اپنی اولاد کی آخرت کی بھلائی کیلئے خدمات سرانجام دیتے ہیں۔ والدین کو چاہئے کہ اپنی اولاد کو دین اسلام کے زیر سایہ رکھ کر ان کی تربیت کریں۔ ماں باپ جب کتاب اللہ اور سنت رسول پر عمل پیرا ہو کر اپنی اولاد کی پرورش کرتے ہیں تو اللہ تعالیٰ کی رحمتیں انہیں اپنے سائے میں لے لیتی ہیں۔ کیونکہ کتاب اللہ اور سنت رسول کو تھام کر ہی ہر جہالت وگمراہی سے بچا جا سکتا ہے ۔ماں کا شکر ادا کرنا ،اس کے ساتھ نیکی سے پیش آنا اور خدمت کرنا عورت کے اہم ترین حقوق میں سے ہے۔حسن سلوک اور اچھے اخلاق سے پیش آنے کے سلسلے میں ماں کا حق باپ سے زیادہ ہے ۔(قاری غلام یٰسین باروی، و خطیب جامع مسجد محمدی افتخار پارک عقب شالامار)
میری "عارف" لکھنے کی حماقت اور وزارتِ خارجہ کا معمّہ۔
May 08, 2024