جنرل راحیل شریف کا بیان‘ حکومتی حلقوں نے نوٹس نہیں لیا
اسلام آباد (محمد نواز رضا‘ وقائع نگار خصوصی) سیاسی حلقوں میں پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کے اس بیان کہ ’’پاک فوج تمام اداروں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور اپنے ادارے کے وقار کا بھی ہر حال میں تحفظ کرے گی‘‘ کے اپنی اپنی مرضی کے مطالب نکالے جا رہے ہیں۔ حکومتی حلقوں نے تاحال جنرل راحیل شریف کے اس بیان کا کوئی نوٹس نہیں لیا بلکہ مکمل خاموشی اختیار کر لی ہے۔ پارلیمنٹ کی غلام گردشوں میں جنرل راحیل شریف کا بیان موضوع گفتگو ضرور تھا لیکن ایوان میں حکومت نے اس پر کوئی بات کی اور نہ ہی اپوزیشن زیربحث لائی البتہ الیکٹرانک میڈیا پر اس بیات کو مختلف معانی پہنائے جاتے رہے۔ سیاسی حلقوں میں اس بیان کو وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے اور اس تاثر کو تقویت دی جا رہی ہے کہ حکومت اور فوج‘ جنرل پرویز مشرف کو قرار واقعی سزا دینے کے معاملہ پر ایک ’’صفحہ‘‘ پر نہیں۔ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے سابق حکومت کے دور میں کھل کر بیان دیا تھا لیکن جنرل راحیل شریف کا بیان ملفوف ہے۔ اس بیان کا ہر کوئی اپنا اپنا مطلب نکال رہا ہے۔ جنرل راحیل شریف اور وزیراعظم محمد نواز شریف کے درمیان آئندہ چند دنوں میں ملاقات کا امکان ہے جس میں حالیہ بیان کے تناظر میں گفتگو متوقع ہے۔